احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
4:
كتاب الوضوء
کتاب: وضو کے بیان میں
1:
باب ما جاء في الوضوء:
باب: وضو کے بارے میں بیان۔
2:
باب لا تقبل صلاة بغير طهور:
باب: اس بارے میں کہ نماز بغیر پاکی کے قبول ہی نہیں ہوتی۔
3:
باب فضل الوضوء والغر المحجلون من آثار الوضوء:
باب: وضو کی فضیلت کے بیان میں
(اور ان لوگوں کی فضیلت میں)
جو
(قیامت کے دن)
وضو کے نشانات سے سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں والے ہوں گے۔
4:
باب لا يتوضأ من الشك حتى يستيقن:
باب: اس بارے میں کہ جب تک وضو ٹوٹنے کا پورا یقین نہ ہو محض شک کی وجہ سے نیا وضو نہ کرے۔
5:
باب التخفيف في الوضوء:
باب: اس بارے میں کہ ہلکا وضو کرنا بھی درست اور جائز ہے۔
6:
باب إسباغ الوضوء:
باب: وضو پورا کرنے کے بارے میں۔
7:
باب غسل الوجه باليدين من غرفة واحدة:
باب: دونوں ہاتھوں سے چہرے کا صرف ایک چلو
(پانی)
سے دھونا بھی جائز ہے۔
8:
باب التسمية على كل حال وعند الوقاع:
باب: اس بارے میں کہ ہر حال میں بسم اللہ پڑھنا یہاں تک کہ جماع کے وقت بھی ضروری ہے۔
9:
باب ما يقول عند الخلاء:
باب: بیت الخلاء جانے کے وقت کیا دعا پڑھنی چاہیے؟
10:
باب وضع الماء عند الخلاء:
باب: بیت الخلاء کے قریب پانی رکھنا بہتر ہے۔
11:
باب لا تستقبل القبلة بغائط أو بول إلا عند البناء جدار أو نحوه:
باب: اس مسئلہ میں کہ پیشاب اور پاخانہ کے وقت قبلہ کی طرف منہ نہیں کرنا چاہیے، لیکن جب کسی عمارت یا دیوار وغیرہ کی آڑ ہو تو کچھ حرج نہیں۔
12:
باب من تبرز على لبنتين:
باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص دو اینٹوں پر بیٹھ کر قضائے حاجت کرے
(تو کیا حکم ہے؟)
۔
13:
باب خروج النساء إلى البراز:
باب: عورتوں کا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلنے کا کیا حکم ہے؟
14:
باب التبرز في البيوت:
باب: گھروں میں قضائے حاجت کرنا ثابت ہے۔
15:
باب الاستنجاء بالماء:
باب: پانی سے طہارت کرنا بہتر ہے۔
16:
باب من حمل معه الماء لطهوره:
باب: کسی شخص کے ہمراہ اس کی طہارت کے لیے پانی لے جانا جائز ہے۔
17:
باب حمل العنزة مع الماء في الاستنجاء:
باب: استنجاء کے لیے پانی کے ساتھ نیزہ
(بھی)
لے جانا ثابت ہے۔
18:
باب النهي عن الاستنجاء باليمين:
باب: داہنے ہاتھ سے طہارت کرنے کی ممانعت ہے۔
19:
باب لا يمسك ذكره بيمينه إذا بال:
باب: اس بارے میں کہ پیشاب کے وقت اپنے عضو کو اپنے داہنے ہاتھ سے نہ پکڑے۔
20:
باب الاستنجاء بالحجارة:
باب: پتھروں سے استنجاء کرنا ثابت ہے۔
21:
باب لا يستنجى بروث:
باب: اس بارے میں کہ گوبر سے استنجاء نہ کرے۔
22:
باب الوضوء مرة مرة:
باب: وضو میں ہر عضو کو ایک ایک دفعہ دھونا بھی ثابت ہے۔
23:
باب الوضوء مرتين مرتين:
باب: اس بارے میں کہ وضو میں ہر عضو دو دو بار دھونا بھی ثابت ہے۔
24:
باب الوضوء ثلاثا ثلاثا:
باب: وضو میں ہر عضو کو تین تین بار دھونا
(سنت ہے)
۔
25:
باب الاستنثار في الوضوء:
باب: وضو میں ناک صاف کرنا ضروری ہے۔
26:
باب الاستجمار وترا:
باب: طاق عدد
(ڈھیلوں)
سے استنجاء کرنا چاہیے۔
27:
باب غسل الرجلين ولا يمسح على القدمين:
باب: دونوں پاؤں دھونا چاہیے اور قدموں پر مسح نہ کرنا چاہیے۔
28:
باب المضمضة في الوضوء:
باب: وضو میں کلی کرنا۔
29:
باب غسل الأعقاب:
باب: ایڑیوں کے دھونے کے بیان میں۔
30:
باب غسل الرجلين في النعلين ولا يمسح على النعلين:
باب: جوتوں کے اندر پاؤں دھونا چاہیے اور جوتوں پر مسح نہ کرنا چاہیے۔
31:
باب التيمن في الوضوء والغسل:
باب: وضو اور غسل میں داہنی جانب سے ابتداء کرنا ضروری ہے۔
32:
باب التماس الوضوء إذا حانت الصلاة:
باب: نماز کا وقت ہو جانے پر پانی کی تلاش ضروری ہے۔
33:
باب الماء الذي يغسل به شعر الإنسان:
باب: جس پانی سے آدمی کے بال دھوئے جائیں اس پانی کا استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں؟
33b:
م- باب إذا شرب الكلب في إناء أحدكم فليغسله سبعا:
باب: جب کتا برتن میں پی لے
(تو کیا کرنا چاہیے)
۔
34:
باب من لم ير الوضوء إلا من المخرجين من القبل والدبر:
باب: اس بارے میں کہ بعض لوگوں کے نزدیک صرف پیشاب اور پاخانے کی راہ سے کچھ نکلنے سے وضو ٹوٹتا ہے۔
35:
باب الرجل يوضئ صاحبه:
باب: اس شخص کے بارے میں جو اپنے ساتھی کو وضو کرائے۔
36:
باب قراءة القرآن بعد الحدث وغيره:
باب: بےوضو ہونے کی حالت میں تلاوت قرآن کرنا وغیرہ اور جو جائز ہیں ان کا بیان۔
37:
باب من لم يتوضأ إلا من الغشي المثقل:
باب: اس بارے میں کہ بعض علماء کے نزدیک صرف بیہوشی کے شدید دورہ ہی سے وضو ٹوٹتا ہے۔
38:
باب مسح الرأس كله:
باب: اس بارے میں کہ پورے سر کا مسح کرنا ضروری ہے۔
39:
باب غسل الرجلين إلى الكعبين:
باب: اس بارے میں کہ ٹخنوں تک پاؤں دھونا ضروری ہے۔
40:
باب استعمال فضل وضوء الناس:
باب: لوگوں کے وضو کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا۔
40b:
م- باب:
باب:۔۔۔
41:
باب من مضمض واستنشق من غرفة واحدة:
باب: ایک ہی چلو سے کلی کرنے اور ناک میں پانی دینے کے بیان میں۔
42:
باب مسح الرأس مرة:
باب: سر کا مسح ایک بار کرنے کے بیان میں۔
43:
باب وضوء الرجل مع امرأته وفضل وضوء المرأة:
باب: خاوند کا اپنی بیوی کے ساتھ وضو کرنا اور عورت کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا جائز ہے۔
44:
باب صب النبي صلى الله عليه وسلم وضوءه على المغمى عليه:
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک بیہوش آدمی پر اپنے وضو کا پانی چھڑکنے کے بیان میں۔
45:
باب الغسل والوضوء في المخضب والقدح والخشب والحجارة:
باب: لگن، پیالے، لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسل اور وضو کرنے کے بیان میں۔
46:
باب الوضوء من التور:
باب: طشت سے
(پانی لے کر)
وضو کرنے کے بیان میں۔
47:
باب الوضوء بالمد:
باب: مد سے وضو کرنے کے بیان میں۔
48:
باب المسح على الخفين:
باب: موزوں پر مسح کرنے کے بیان میں۔
49:
باب إذا أدخل رجليه وهما طاهرتان:
باب: وضو کر کے موزے پہننے کے بیان میں۔
50:
باب من لم يتوضأ من لحم الشاة والسويق:
باب: بکری کا گوشت اور ستو کھا کر نیا وضو نہ کرنا ثابت ہے۔
51:
باب من مضمض من السويق ولم يتوضأ:
باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص ستو کھا کر صرف کلی کرے اور نیا وضو نہ کرے۔
52:
باب هل يمضمض من اللبن:
باب: اس بارے میں کہ کیا دودھ پی کر کلی کرنی چاہیے؟
53:
باب الوضوء من النوم ومن لم ير من النعسة والنعستين أو الخفقة وضوءا:
باب: سونے کے بعد وضو کرنے کے بیان میں اور بعض علماء کے نزدیک ایک یا دو مرتبہ کی اونگھ سے یا
(نیند کا)
ایک جھونکا آ جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔
54:
باب الوضوء من غير حدث:
باب: بغیر حدث کے بھی نیا وضو کرنا جائز ہے۔
55:
باب من الكبائر أن لا يستتر من بوله:
باب: پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا کبیرہ گناہ ہے۔
56:
باب ما جاء في غسل البول:
باب: پیشاب کو دھونے کے بیان میں۔
56b:
م- باب:
باب:۔۔۔
57:
باب ترك النبي صلى الله عليه وسلم والناس الأعرابي حتى فرغ من بوله في المسجد:
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ عنہم کا ایک دیہاتی کو چھوڑ دینا جب تک کہ وہ مسجد میں پیشاب سے فارغ نہ ہو گیا۔
58:
باب صب الماء على البول في المسجد:
باب: مسجد میں پیشاب پر پانی بہا دینے کے بیان میں۔
58b:
م- باب يهريق الماء على البول:
باب: پیشاب پر پانی بہانے کا بیان۔
59:
باب بول الصبيان:
باب: بچوں کے پیشاب کے بارے میں۔
60:
باب البول قائما وقاعدا:
باب: کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر پیشاب کرنا
(حسب موقع ہر دو طرح سے جائز ہے)
۔
61:
باب البول عند صاحبه والتستر بالحائط:
باب: اپنے
(کسی)
ساتھی کے قریب پیشاب کرنا اور دیوار کی آڑ لینا۔
62:
باب البول عند سباطة قوم:
باب: کسی قوم کی کوڑی پر پیشاب کرنا۔
63:
باب غسل الدم:
باب: حیض کا خون دھونا ضروری ہے۔
64:
باب غسل المني وفركه وغسل ما يصيب من المرأة:
باب: منی کا دھونا اور اس کا کھرچنا ضروری ہے، نیز جو چیز عورت سے لگ جائے اس کا دھونا بھی ضروری ہے۔
65:
باب إذا غسل الجنابة أو غيرها فلم يذهب أثره:
باب: اگر منی یا کوئی اور نجاست
(مثلاً حیض کا خون)
دھوئے اور
(پھر)
اس کا اثر نہ جائے
(تو کیا حکم ہے؟)
۔
66:
باب أبوال الإبل والدواب والغنم ومرابضها:
باب: اونٹ، بکری اور چوپایوں کا پیشاب اور ان کے رہنے کی جگہ کے بارے میں۔
67:
باب ما يقع من النجاسات في السمن والماء:
باب: ان نجاستوں کے بارے میں جو گھی اور پانی میں گر جائیں۔
68:
باب البول في الماء الدائم:
باب: اس بارے میں کہ ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنا منع ہے۔
69:
باب إذا ألقي على ظهر المصلي قذر أو جيفة لم تفسد عليه صلاته:
باب: جب نمازی کی پشت پر
(اچانک)
کوئی نجاست یا مردار ڈال دیا جائے تو اس کی نماز فاسد نہیں ہوتی۔
70:
باب البزاق والمخاط ونحوه في الثوب:
باب: کپڑے میں تھوک اور رینٹ وغیرہ لگ جانے کے بارے میں۔
71:
باب لا يجوز الوضوء بالنبيذ ولا المسكر:
باب: نبیذ سے اور کسی نشہ والی چیز سے وضو جائز نہیں۔
72:
باب غسل المرأة أباها الدم عن وجهه:
باب: عورت کا اپنے باپ کے چہرے سے خون دھونا جائز ہے۔
73:
باب السواك:
باب: مسواک کرنے کا بیان۔
74:
باب دفع السواك إلى الأكبر:
باب: بڑے آدمی کو مسواک دینا
(ادب کا تقاضا ہے)
۔
75:
باب فضل من بات على الوضوء:
باب: رات کو وضو کر کے سونے والے کی فضیلت کے بیان میں۔
Share this: