احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

32: 32- بَابُ الْتِمَاسِ الْوَضُوءِ إِذَا حَانَتِ الصَّلاَةُ:
باب: نماز کا وقت ہو جانے پر پانی کی تلاش ضروری ہے۔
وقالت عائشة حضرت الصبح فالتمس الماء، فلم يوجد، فنزل التيمم.
‏‏‏‏ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ (ایک سفر میں) صبح ہو گئی ‘ پانی تلاش کیا گیا، مگر نہیں ملا۔ تو آیت تیمم نازل ہوئی ۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 169
حدثنا عبد الله بن يوسف، قال: اخبرنا مالك، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة، عن انس بن مالك، انه قال:"رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم وحانت صلاة العصر، فالتمس الناس الوضوء فلم يجدوه، فاتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بوضوء، فوضع رسول الله صلى الله عليه وسلم في ذلك الإناء يده، وامر الناس ان يتوضئوا منه، قال: فرايت الماء ينبع من تحت اصابعه حتى توضئوا من عند آخرهم".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم کو مالک نے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے خبر دی، وہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ نماز عصر کا وقت آ گیا، لوگوں نے پانی تلاش کیا، جب انہیں پانی نہ ملا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (ایک برتن میں) وضو کے لیے پانی لایا گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں اپنا ہاتھ ڈال دیا اور لوگوں کو حکم دیا کہ اسی (برتن) سے وضو کریں۔ انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا آپ کی انگلیوں کے نیچے سے پانی (چشمے کی طرح) ابل رہا تھا۔ یہاں تک کہ (قافلے کے) آخری آدمی نے بھی وضو کر لیا۔

Share this: