احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
30:
كتاب الصوم
کتاب: روزے کے مسائل کا بیان
1:
باب وجوب صوم رمضان:
باب: رمضان کے روزوں کی فرضیت کا بیان۔
2:
باب فضل الصوم:
باب: روزہ کی فضیلت کا بیان۔
3:
باب الصوم كفارة:
باب: روزہ گناہوں کا کفارہ ہوتا ہے۔
4:
باب الريان للصائمين:
باب: روزہ داروں کے لیے ریان
(نامی ایک دروازہ جنت میں بنایا گیا ہے اس کی تفصیل کا بیان)
۔
5:
باب هل يقال رمضان أو شهر رمضان ومن رأى كله واسعا:
باب: رمضان کہا جائے یا ماہ رمضان؟ اور جن کے نزدیک دونوں لفظوں کی گنجائش ہے۔
6:
باب من صام رمضان إيمانا واحتسابا ونية:
باب: جو شخص رمضان کے روزے ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت کر کے رکھے اس کا ثواب۔
7:
باب أجود ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يكون في رمضان:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں سب سے زیادہ سخاوت کیا کرتے تھے۔
8:
باب من لم يدع قول الزور والعمل به في الصوم:
باب: جو شخص رمضان میں جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا نہ چھوڑے۔
9:
باب هل يقول إني صائم. إذا شتم:
باب: کوئی روزہ دار کو اگر گالی دے تو اسے یہ کہنا چاہئے کہ میں روزہ سے ہوں؟
10:
باب الصوم لمن خاف على نفسه العزوبة:
باب: جو کنوارا ہو اور زنا سے ڈرے تو وہ روزہ رکھے۔
11:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«إذا رأيتم الهلال فصوموا وإذا رأيتموه فأفطروا»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد جب تم
(رمضان کا)
چاند دیکھو تو روزے رکھو اور جب شوال کا چاند دیکھو تو روزے رکھنا چھوڑ دو۔
12:
باب شهرا عيد لا ينقصان:
باب: عید کے دونوں مہینے کم نہیں ہوتے۔
13:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«لا نكتب ولا نحسب»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ ہم لوگ حساب کتاب نہیں جانتے۔
14:
باب لا يتقدمن رمضان بصوم يوم ولا يومين:
باب: رمضان سے ایک یا دو دن پہلے روزے نہ رکھے جائیں۔
15:
باب قول الله جل ذكره: {أحل لكم ليلة الصيام الرفث إلى نسائكم هن لباس لكم وأنتم لباس لهن علم الله أنكم كنتم تختانون أنفسكم فتاب عليكم وعفا عنكم فالآن باشروهن وابتغوا ما كتب الله لكم}:
باب: اللہ عزوجل کا فرمانا کہ حلال کر دیا گیا ہے تمہارے لیے رمضان کا راتوں میں اپنی بیویوں سے صحبت کرنا، وہ تمہارا لباس ہیں اور تم ان کا لباس ہو، اللہ نے معلوم کیا کہ تم چوری سے ایسا کرتے تھے، سو معاف کر دیا تم کو اور درگزر کی تم سے پس اب صحبت کرو ان سے اور ڈھونڈو جو لکھ دیا اللہ تعالیٰ نے تمہاری قسمت میں
(اولاد سے)
۔
16:
باب قول الله تعالى: {وكلوا واشربوا حتى يتبين لكم الخيط الأبيض من الخيط الأسود من الفجر ثم أتموا الصيام إلى الليل}:
باب:
(سورۃ البقرہ میں)
اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ سحری کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ کھل جائے تمہارے لیے صبح کی سفید دھاری
(صبح صادق)
سیاہ دھاری
(یعنی صبح کاذب)
سے پھر پورے کرو اپنے روزے سورج چھپنے تک۔
17:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«لا يمنعنكم من سحوركم أذان بلال»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ بلال کی اذان تمہیں سحری کھانے سے نہ روکے۔
18:
باب تأخير السحور:
باب: سحری کھانے میں دیر کرنا۔
19:
باب قدر كم بين السحور وصلاة الفجر:
باب: سحری اور فجر کی نماز میں کتنا فاصلہ ہوتا تھا۔
20:
باب بركة السحور من غير إيجاب:
باب: سحری کھانا مستحب ہے واجب نہیں ہے۔
21:
باب إذا نوى بالنهار صوما:
باب: اگر کوئی شخص روزے کی نیت دن میں کرے تو درست ہے۔
22:
باب الصائم يصبح جنبا:
باب: روزہ دار صبح کو جنابت کی حالت میں اٹھے تو کیا حکم ہے۔
23:
باب المباشرة للصائم:
باب: روزہ دار کا اپنی بیوی سے مباشرت یعنی بوسہ، مساس وغیرہ درست ہے۔
24:
باب القبلة للصائم:
باب: روزہ دار کا روزہ کی حالت میں اپنی بیوی کا بوسہ لینا۔
25:
باب اغتسال الصائم:
باب: روزہ دار کا غسل کرنا جائز ہے۔
26:
باب الصائم إذا أكل أو شرب ناسيا:
باب: اگر روزہ دار بھول کر کھا پی لے تو روزہ نہیں جاتا۔
27:
باب سواك الرطب واليابس للصائم:
باب: روزہ دار کے لیے تر یا خشک مسواک استعمال کرنی درست ہے۔
28:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«إذا توضأ فليستنشق بمنخره الماء»
. ولم يميز بين الصائم وغيره:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ جب کوئی وضو کرے تو ناک میں پانی ڈالے۔
29:
باب إذا جامع في رمضان:
باب: جان بوجھ کر اگر رمضان میں کسی نے جماع کیا؟
30:
باب إذا جامع في رمضان ولم يكن له شيء فتصدق عليه فليكفر:
باب: اگر کسی نے رمضان میں قصداً جماع کیا اور اس کے پاس کوئی چیز خیرات کے لیے بھی نہ ہو پھر اس کو کہیں سے خیرات مل جائے تو وہی کفارہ میں دیدے۔
31:
باب المجامع في رمضان هل يطعم أهله من الكفارة إذا كانوا محاويج:
باب: رمضان میں اپنی بیوی کے ساتھ قصداً ہمبستر ہونے والا شخص کیا کرے؟
32:
باب الحجامة والقيء للصائم:
باب: روزہ دار کا پچھنا لگوانا اور قے کرنا کیسا ہے۔
33:
باب الصوم في السفر والإفطار:
باب: سفر میں روزہ رکھنا اور افطار کرنا۔
34:
باب إذا صام أياما من رمضان ثم سافر:
باب: جب رمضان میں کچھ روزے رکھ کر کوئی سفر کرے۔
35:
باب:
باب:۔۔۔
36:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم لمن ظلل عليه واشتد الحر:
«ليس من البر الصوم في السفر»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا اس شخص کے لیے جس پر شدت گرمی کی وجہ سے سایہ کر دیا گیا تھا کہ سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں ہے۔
37:
باب لم يعب أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم بعضهم بعضا في الصوم والإفطار:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب رضی اللہ عنہم
(سفر میں)
روزہ رکھتے یا نہ رکھتے وہ ایک دوسرے پر نکتہ چینی نہیں کیا کرتے تھے۔
38:
باب من أفطر في السفر ليراه الناس:
باب: سفر میں لوگوں کو دکھا کر روزہ افطار کر ڈالنا۔
39:
باب: {وعلى الذين يطيقونه فدية}:
باب: اور جو لوگ اس کی طاقت رکھتے ہوں ان پر فدیہ ہے۔
40:
باب متى يقضى قضاء رمضان:
باب: رمضان کے قضاء روزے کب رکھے جائیں۔
41:
باب الحائض تترك الصوم والصلاة:
باب: حیض والی عورت نہ نماز پڑھے اور نہ روزے رکھے۔
42:
باب من مات وعليه صوم:
باب: اگر کوئی شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہوں۔
43:
باب متى يحل فطر الصائم:
باب: روزہ کس وقت افطار کرے؟
44:
باب يفطر بما تيسر عليه بالماء وغيره:
باب: پانی وغیرہ جو چیز بھی پاس ہو اس سے روزہ افطار کر لینا چاہئے۔
45:
باب تعجيل الإفطار:
باب: روزہ کھولنے میں جلدی کرنا۔
46:
باب إذا أفطر في رمضان ثم طلعت الشمس:
باب: ایک شخص نے سورج غروب سمجھ کر روزہ کھول لیا اس کے بعد سورج نکل آیا۔
47:
باب صوم الصبيان:
باب: بچوں کے روزہ رکھنے کا بیان۔
48:
باب الوصال ومن قال ليس في الليل صيام:
باب: پے در پے ملا کر روزہ رکھنا اور جنہوں نے یہ کہا کہ رات میں روزہ نہیں ہو سکتا۔
49:
باب التنكيل لمن أكثر الوصال:
باب: جو طے کے روزے بہت رکھے اس کو سزا دینے کا بیان۔
50:
باب الوصال إلى السحر:
باب: سحری تک وصال کا روزہ رکھنا۔
51:
باب من أقسم على أخيه ليفطر في التطوع ولم ير عليه قضاء إذا كان أوفق له:
باب: کسی نے اپنے بھائی کو نفلی روزہ توڑنے کے لیے قسم دی۔
52:
باب صوم شعبان:
باب: ماہ شعبان میں روزے رکھنے کا بیان۔
53:
باب ما يذكر من صوم النبي صلى الله عليه وسلم وإفطاره:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزہ رکھنے اور نہ رکھنے کا بیان۔
54:
باب حق الضيف في الصوم:
باب: مہمان کی خاطر سے نفل روزہ نہ رکھنا یا توڑ ڈالنا۔
55:
باب حق الجسم في الصوم:
باب: روزے میں جسم کا حق۔
56:
باب صوم الدهر:
باب: ہمیشہ روزہ رکھنا
(جس کو
«صوم الدهر»
کہتے ہیں)
۔
57:
باب حق الأهل في الصوم:
باب: روزہ میں بیوی اور بال بچوں کا حق۔
58:
باب صوم يوم وإفطار يوم:
باب: ایک دن روزہ اور ایک دن افطار کا بیان۔
59:
باب صوم داود عليه السلام:
باب: داؤد علیہ السلام کا روزہ۔
60:
باب صيام أيام البيض ثلاث عشرة وأربع عشرة وخمس عشرة:
باب: ایام بیض کے روزے یعنی تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخوں کے روزے رکھنا۔
61:
باب من زار قوما فلم يفطر عندهم:
باب: جو شخص کسی کے ہاں بطور مہمان ملاقات کے لیے گیا اور ان کے یہاں جا کر اس نے اپنا نفلی روزہ نہیں توڑا۔
62:
باب الصوم آخر الشهر:
باب: مہینے کے آخر میں روزہ رکھنا۔
63:
باب صوم يوم الجمعة فإذا أصبح صائما يوم الجمعة فعليه أن يفطر:
باب: جمعہ کے دن روزہ رکھنا اگر کسی نے خالی ایک جمعہ کے دن کے روزہ کی نیت کر لی تو اسے توڑ ڈالے۔
64:
باب هل يخص شيئا من الأيام:
باب: روزے کے لیے کوئی دن مقرر کرنا۔
65:
باب صوم يوم عرفة:
باب: عرفہ کے دن روزہ رکھنا۔
66:
باب صوم يوم الفطر:
باب: عیدالفطر کے دن روزہ رکھنا۔
67:
باب الصوم يوم النحر:
باب: عیدالاضحی کے دن کا روزہ رکھنا۔
68:
باب صيام أيام التشريق:
باب: ایام تشریق کے روزے رکھنا۔
69:
باب صيام يوم عاشوراء
باب: اس بارے میں کہ عاشوراء کے دن کا روزہ کیسا ہے؟
Share this: