احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

21: 21- بَابُ إِذَا نَوَى بِالنَّهَارِ صَوْمًا:
باب: اگر کوئی شخص روزے کی نیت دن میں کرے تو درست ہے۔
وقالت ام الدرداء: كان ابو الدرداء، يقول: عندكم طعام ؟ فإن قلنا: لا، قال: فإني صائم يومي هذا، وفعله ابو طلحة، وابو هريرة، وابن عباس، وحذيفة رضي الله عنهم.
‏‏‏‏ اور ام الدرداء رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ابودرداء رضی اللہ عنہ ان سے پوچھتے کیا کچھ کھانا تمہارے پاس ہے؟ اگر ہم جواب دیتے کہ کچھ نہیں تو کہتے پھر آج میرا روزہ رہے گا۔ اسی طرح ابوطلحہ، ابوہریرہ، ابن عباس اور حذیفہ رضی اللہ عنہم نے بھی کیا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1924
حدثنا ابو عاصم، عن يزيد بن ابي عبيد، عن سلمة بن الاكوع رضي الله عنه،"ان النبي صلى الله عليه وسلم بعث رجلا ينادي في الناس يوم عاشوراء: إن من اكل فليتم، او فليصم، ومن لم ياكل فلا ياكل".
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا، ان سے سلمہ بن اکوع نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشورہ کے دن ایک شخص کو یہ اعلان کرنے کے لیے بھیجا کہ جس نے کھانا کھا لیا وہ اب (دن ڈوبنے تک روزہ کی حالت میں) پورا کرے یا (یہ فرمایا کہ) روزہ رکھے اور جس نے نہ کھایا ہو (تو وہ روزہ رکھے) کھانا نہ کھائے۔

Share this: