احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

22: 22- بَابُ الصَّائِمِ يُصْبِحُ جُنُبًا:
باب: روزہ دار صبح کو جنابت کی حالت میں اٹھے تو کیا حکم ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1925
حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن سمي مولى ابي بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام بن المغيرة، انه سمع ابا بكر بن عبد الرحمن، قال: كنت انا وابي حين دخلنا على عائشة وام سلمة. ح وحدثنا ابو اليمان، اخبرنا شعيب، عن الزهري، قال: اخبرني ابو بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام، ان اباه عبد الرحمن اخبر مروان، ان عائشة، وام سلمة اخبرتاه:"ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يدركه الفجر وهو جنب من اهله، ثم يغتسل ويصوم"، وقال مروان لعبد الرحمن بن الحارث: اقسم بالله، لتقرعن بها ابا هريرة، ومروان يومئذ على المدينة، فقال ابو بكر: فكره ذلك عبد الرحمن، ثم قدر لنا ان نجتمع بذي الحليفة، وكانت لابي هريرة هنالك ارض، فقال عبد الرحمن، لابي هريرة: إني ذاكر لك امرا، ولولا مروان اقسم علي فيه لم اذكره لك، فذكر قول عائشة وام سلمة، فقال: كذلك حدثني الفضل بن عباس وهن اعلم، وقال همام، وابن عبد الله بن عمر، عن ابي هريرة، كان النبي صلى الله عليه وسلم: يامر بالفطر، والاول اسند.
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، کہا ہم سے امام مالک نے، ان سے ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث بن ہشام بن مغیرہ کے غلام سمی نے بیان کیا، انہوں نے ابوبکر بن عبدالرحمٰن سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں اپنے باپ کے ساتھ عائشہ اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا (دوسری سند امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ) اور ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو شعیب نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہوں نے بیان کیا کہ مجھے ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث بن ہشام نے خبر دی، انہیں ان کے والد عبدالرحمٰن نے خبر دی، انہیں مروان نے خبر دی اور انہیں عائشہ اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ (بعض مرتبہ) فجر ہوتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اہل کے ساتھ جنبی ہوتے تھے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کرتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ سے ہوتے تھے، اور مروان بن حکم نے عبدالرحمٰن بن حارث سے کہا میں تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو تم یہ حدیث صاف صاف سنا دو۔ (کیونکہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا فتوی اس کے خلاف تھا) ان دنوں مروان، امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف سے مدینہ کا حاکم تھا، ابوبکر نے کہا کہ عبدالرحمٰن نے اس بات کو پسند نہیں کیا۔ اتفاق سے ہم سب ایک مرتبہ ذو الحلیفہ میں جمع ہو گئے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی وہاں کوئی زمین تھی، عبدالرحمٰن نے ان سے کہا کہ آپ سے ایک بات کہوں گا اور اگر مروان نے اس کی مجھے قسم نہ دی ہوتی تو میں کبھی آپ کے سامنے اسے نہ چھیڑتا۔ پھر انہوں نے عائشہ اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ذکر کی۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا (میں کیا کروں) کہا کہ فضل بن عباس رضی اللہ عنہما نے یہ حدیث بیان کی تھی (اور وہ زیادہ جاننے والے ہیں) کہ ہمیں ہمام اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے صاحبزادے نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایسے شخص کو جو صبح کے وقت جنبی ہونے کی حالت میں اٹھا ہو افطار کا حکم دیتے تھے لیکن عائشہ رضی اللہ عنہا اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی یہ روایت زیادہ معتبر ہے۔

Share this: