احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

20: 20- بَابُ بَرَكَةِ السَّحُورِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ:
باب: سحری کھانا مستحب ہے واجب نہیں ہے۔
لان النبي صلى الله عليه وسلم واصحابه واصلوا ولم يذكر السحور.
‏‏‏‏ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب رضی اللہ عنہم نے پے در پے روزے رکھے اور ان میں سحری کا ذکر نہیں ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1922
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا جويرية، عن نافع، عن عبد الله رضي الله عنه،"ان النبي صلى الله عليه وسلم واصل، فواصل الناس، فشق عليهم، فنهاهم، قالوا: إنك تواصل، قال:"لست كهيئتكم، إني اظل اطعم واسقى".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے جویریہ نے، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صوم وصال رکھا تو صحابہ رضی اللہ عنہم نے بھی رکھا لیکن صحابہ رضی اللہ عنہم کے لیے دشواری ہو گئی۔ اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرما دیا، صحابہ رضی اللہ عنہم نے اس پر عرض کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صوم وصال رکھتے ہیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تمہاری طرح نہیں ہوں۔ میں تو برابر کھلایا اور پلایا جاتا ہوں۔

Share this: