احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

57: 57- بَابُ حَقِّ الأَهْلِ فِي الصَّوْمِ:
باب: روزہ میں بیوی اور بال بچوں کا حق۔
رواه ابو جحيفة، عن النبي صلى الله عليه وسلم.
‏‏‏‏ اس کو ابوحجیفہ وہب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1977
حدثنا عمرو بن علي، اخبرنا ابو عاصم، عن ابن جريج، سمعت عطاء، ان ابا العباس الشاعر اخبره، انه سمع عبد الله بن عمرو رضي الله عنه، بلغ النبي صلى الله عليه وسلم: اني اسرد الصوم واصلي الليل، فإما ارسل إلي، وإما لقيته، فقال: الم اخبر انك تصوم ولا تفطر وتصلي ولا تنام،"فصم وافطر، وقم ونم، فإن لعينك عليك حظا، وإن لنفسك، واهلك عليك حظا"، قال: إني لاقوى لذلك، قال: فصم صيام داود عليه السلام، قال: وكيف ؟ قال: كان يصوم يوما ويفطر يوما، ولا يفر إذا لاقى، قال: من لي بهذه يا نبي الله، قال عطاء: لا ادري كيف ذكر صيام الابد، قال النبي صلى الله عليه وسلم: لا صام من صام الابد مرتين.
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو ابوعاصم نے خبر دی، انہیں ابن جریج نے، انہوں نے عطاء سے سنا، انہیں ابوعباس شاعر نے خبر دی، انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا کہ میں مسلسل روزے رکھتا ہوں اور ساری رات عبادت کرتا ہوں۔ اب یا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو میرے پاس بھیجا یا خود میں نے آپ سے ملاقات کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ کیا یہ خبر صحیح ہے کہ تو متواتر روزے رکھتا ہے اور ایک بھی نہیں چھوڑتا اور (رات بھر) نماز پڑھتا رہتا ہے؟ روزہ بھی رکھ اور بے روزہ بھی رہ، عبادت بھی کر اور سوؤ بھی کیونکہ تیری آنکھ کا بھی تجھ پر حق ہے، تیری جان کا بھی تجھ پر حق ہے اور تیری بیوی کا بھی تجھ پر حق ہے۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مجھ میں اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر داؤد علیہ السلام کی طرح روزہ رکھا کر۔ انہوں نے کہا اور وہ کس طرح؟ فرمایا کہ داؤد علیہ السلام ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن کا روزہ چھوڑ دیا کرتے تھے۔ اور جب دشمن سے مقابلہ ہوتا تو پیٹھ نہیں پھیرتے تھے۔ اس پر عبداللہ رضی اللہ عنہ نے عرض کی، اے اللہ کے نبی! میرے لیے یہ کیسے ممکن ہے کہ میں پیٹھ پھیر جاؤں۔ عطاء نے کہا کہ مجھے یاد نہیں (اس حدیث میں) صوم دہر کا کس طرح ذکر ہوا! (البتہ انہیں اتنا دیا تھا کہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جو صوم دہر رکھتا ہے اس کا روزہ ہی نہیں، دو مرتبہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا)۔

Share this: