احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
98:
كتاب التوحيد
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
1:
باب ما جاء في دعاء النبي صلى الله عليه وسلم أمته إلى توحيد الله تبارك وتعالى:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی امت کو اللہ تبارک وتعالیٰ کی توحید کی طرف دعوت دینا۔
2:
باب قول الله تبارك وتعالى: {قل ادعوا الله أو ادعوا الرحمن أيا ما تدعوا فله الأسماء الحسنى}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ بنی اسرائیل میں)
ارشاد کہ ”آپ کہہ دیجئیے کہ اللہ کو پکارو یا رحمن کو، جس نام سے بھی پکارو گے تو اللہ کے سب اچھے نام ہیں“۔
3:
باب قول الله تعالى: {إن الله هو الرزاق ذو القوة المتين}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ والذاریات میں)
ارشاد ”میں بہت روزی دینے والا، زوردار مضبوط ہوں“۔
4:
باب قول الله تعالى: {عالم الغيب فلا يظهر على غيبه أحدا}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الجن میں)
ارشاد کہ ”وہ غیب کا جاننے والا ہے اور اپنے غیب کو کسی پر نہیں کھولتا“۔
5:
باب قول الله تعالى: {السلام المؤمن}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الحشر میں)
ارشاد ”اللہ سلامتی دینے والا
(السلام)
امن دینے والا
(مومن)
ہے“۔
6:
باب قول الله تعالى: {ملك الناس}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الناس میں)
ارشاد کہ ”لوگوں کا بادشاہ“۔
7:
باب قول الله تعالى: {وهو العزيز الحكيم}:
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ”اور وہی غالب ہے، حکمت والا“۔
8:
باب قول الله تعالى: {وهو الذي خلق السموات والأرض بالحق}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الانعام میں)
ارشاد ”اور وہی ذات ہے جس نے آسمان اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا“۔
9:
باب قول الله تعالى: {وكان الله سميعا بصيرا}:
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ”اور اللہ بہت سننے والا، بہت دیکھنے والا ہے“۔
10:
باب قول الله تعالى: {قل هو القادر}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الانعام میں)
فرمانا کہ ”کہہ دیجئیے کہ وہی قدرت والا ہے“۔
11:
باب مقلب القلوب وقول الله تعالى: {ونقلب أفئدتهم وأبصارهم}:
باب: اللہ تعالیٰ کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ دلوں کا پھیرنے والا ہے اور اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الانعام)
میں فرمان ”اور ہم ان کے دلوں کو اور ان کی آنکھوں کو پھیر دیں گے“۔
12:
باب إن لله مائة اسم إلا واحدا:
باب: اس بیان میں کہ اللہ کے ننانوے نام ہیں۔
13:
باب السؤال بأسماء الله تعالى والاستعاذة بها:
باب: اللہ تعالیٰ کے ناموں کے وسیلہ سے مانگنا اور ان کے ذریعہ پناہ چاہنا۔
14:
باب ما يذكر في الذات والنعوت وأسامي الله:
باب: اللہ تعالیٰ کو ذات کہہ سکتے ہیں
(اسی طرح شخص بھی کہہ سکتے ہیں)
یہ اس کے اسماء اور صفات ہیں۔
15:
باب قول الله تعالى: {ويحذركم الله نفسه}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ آل عمران میں)
ارشاد ”اور اللہ اپنی ذات سے تمہیں ڈراتا ہے“۔
16:
باب قول الله تعالى: {كل شيء هالك إلا وجهه}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ قص میں)
ارشاد ”اللہ کے منہ کے سوا تمام چیزیں مٹ جانے والی ہیں“۔
17:
باب قول الله تعالى: {ولتصنع على عيني} تغذى:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ طہٰ میں)
موسیٰ علیہ السلام سے فرمانا کہ ”میری آنکھوں کے سامنے تو پرورش پائے“۔
18:
باب قول الله: {هو الله الخالق البارئ المصور}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الحشر میں)
ارشاد ”وہی اللہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا اور ہر چیز کا نقشہ کھینچنے والا ہے“۔
19:
باب قول الله تعالى: {لما خلقت بيدي}:
باب: اللہ تعالیٰ نے
(شیطان سے)
فرمایا ”تو نے اس کو کیوں سجدہ نہیں کیا جسے میں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے بنایا“۔
20:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«لا شخص أغير من الله»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ”اللہ سے زیادہ غیرت مند اور کوئی نہیں“۔
21:
باب: {قل أي شيء أكبر شهادة قل الله}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الانعام میں)
ارشاد ”اے پیغمبر! ان سے پوچھ کس شے کی گواہی سب سے بڑی گواہی ہے“۔
22:
باب: {وكان عرشه على الماء} {وهو رب العرش العظيم}:
باب:
(سورۃ ہود میں اللہ تعالیٰ کا فرمان)
”اور اس کا عرش پانی پر تھا“، ”اور وہ عرش عظیم کا رب ہے“۔
23:
باب قول الله تعالى: {تعرج الملائكة والروح إليه}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ المعارج میں)
فرمان ”فرشتے اور روح القدس اس کی طرف چڑھتے ہیں“۔
24:
باب قول الله تعالى: {وجوه يومئذ ناضرة إلى ربها ناظرة}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ قیامت میں)
ارشاد ”اس دن بعض چہرے تروتازہ ہوں گے، وہ اپنے رب کو دیکھنے والے ہوں گے، یا دیکھ رہے ہوں گے“۔
25:
باب ما جاء في قول الله تعالى: {إن رحمة الله قريب من المحسنين}:
باب: اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کے بارے میں روایات کہ ”بلاشبہ اللہ کی رحمت نیکو کاروں سے قریب ہے“۔
26:
باب قول الله تعالى: {إن الله يمسك السموات والأرض أن تزولا}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ فاطر میں)
یہ فرمان کہ ”بلاشبہ اللہ آسمانوں اور زمین کو تھامے ہوئے ہے وہ اپنی جگہ سے ٹل نہیں سکتے“۔
27:
باب ما جاء في تخليق السموات والأرض وغيرها من الخلائق:
باب: آسمانوں اور زمین اور دوسری مخلوق کے پیدا کرنے کا بیان۔
28:
باب قوله تعالى: {ولقد سبقت كلمتنا لعبادنا المرسلين}:
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان
(سورۃ والصافات میں)
کہ ”ہم تو پہلے ہی اپنے بھیجے ہوئے بندوں کے باب میں یہ فرما چکے ہیں کہ ایک روز ان کی مدد ہو گی اور ہمارا ہی لشکر غالب ہو گا“۔
29:
باب قول الله تعالى: {إنما قولنا لشيء}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ النحل میں)
کہ ”ہم تو جب کوئی چیز بنانا چاہتے ہیں تو کہہ دیتے ہیں ہو جا وہ ہو جاتی ہے“۔
30:
باب قول الله تعالى: {قل لو كان البحر مدادا لكلمات ربي لنفد البحر قبل أن تنفد كلمات ربي ولو جئنا بمثله مددا}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الکہف میں)
ارشاد ”کہئے کہ اگر سمندر میرے رب کے کلمات کو لکھنے کے لیے روشنائی بن جائیں تو سمندر ختم ہو جائیں گے اس سے پہلے کہ میرے رب کے کلمات ختم ہوں گو اتنا ہی ہم اور بڑھا دیں“۔
31:
باب في المشيئة والإرادة:
باب: مشیت اور ارادہ کا بیان۔
32:
باب قول الله تعالى: {ولا تنفع الشفاعة عنده إلا لمن أذن له حتى إذا فزع عن قلوبهم قالوا ماذا قال ربكم قالوا الحق وهو العلي الكبير}:
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ”اور اس کے ہاں کسی کی شفاعت بغیر اللہ کی اجازت کے فائدہ نہیں دے سکتی،
(وہاں فرشتوں کا بھی یہ حال ہے)
کہ جب اللہ پاک کوئی حکم اتارتا ہے تو فرشتے اسے سن کر اللہ کے خوف سے گھبرا جاتے ہیں یہاں تک کہ جب ان کی گھبراہٹ دور ہوتی ہے تو وہ آپس میں پوچھتے ہیں کہ تمہارے رب کا کیا ارشاد ہوا ہے وہ فرشتے کہتے ہیں کہ جو کچھ اس نے فرمایا وہ حق ہے اور وہ بلند ہے بڑا ہے“۔
33:
باب كلام الرب مع جبريل ونداء الله الملائكة:
باب: جبرائیل علیہ السلام کے ساتھ اللہ کا کلام کرنا۔
34:
باب قول الله تعالى: {أنزله بعلمه والملائكة يشهدون}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ نساء میں)
ارشاد ”اللہ تعالیٰ نے اس قرآن کو جان کر اتارا ہے“۔
35:
باب قول الله تعالى: {يريدون أن يبدلوا كلام الله}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الفتح)
ارشاد ”یہ گنوار چاہتے ہیں کہ اللہ کا کلام بدل دیں“۔
36:
باب كلام الرب عز وجل يوم القيامة مع الأنبياء وغيرهم:
باب: اللہ تعالیٰ کا قیامت کے دن انبیاء اور دوسرے لوگوں سے کلام کرنا برحق ہے۔
37:
باب قوله: {وكلم الله موسى تكليما}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ نساء)
میں ارشاد کہ ”اللہ نے موسیٰ سے کلام کیا“۔
38:
باب كلام الرب مع أهل الجنة:
باب: اللہ تعالیٰ کا جنت والوں سے باتیں کرنا۔
39:
باب ذكر الله بالأمر وذكر العباد بالدعاء والتضرع والرسالة والإبلاغ:
باب: اللہ اپنے بندوں کو حکم کر کے یاد کرتا ہے اور بندے اس سے دعا اور عاجزی کر کے اور اللہ کا پیغام دوسروں کو پہنچا کر اس کی یاد کرتے ہیں۔
40:
باب قول الله تعالى: {فلا تجعلوا لله أندادا}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ البقرہ میں)
ارشاد ”پس اللہ کے شریک نہ بناؤ“۔
41:
باب قول الله تعالى: {وما كنتم تستترون أن يشهد عليكم سمعكم ولا أبصاركم ولا جلودكم ولكن ظننتم أن الله لا يعلم كثيرا مما تعملون}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ حم سجدہ)
میں فرمان ”تم جو دنیا میں چھپ کر گناہ کرتے تھے تو اس ڈر سے نہیں کہ تمہارے کان اور تمہاری آنکھیں اور تمہارے چمڑے تمہارے خلاف قیامت کے دن گواہی دیں گے
(تم قیامت کے قائل ہی نہ تھے)
تم سمجھتے رہے کہ اللہ کو ہمارے بہت سارے کاموں کی خبر تک نہیں ہے“۔
42:
باب قول الله تعالى: {كل يوم هو في شأن}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ رحمان میں)
فرمان ”پروردگار ہر دن ایک نیا کام کر رہا ہے“۔
43:
باب قول الله تعالى: {لا تحرك به لسانك}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ القیامہ میں)
ارشاد ”قرآن نازل ہوتے وقت اس کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دیا کر“۔
44:
باب قول الله تعالى: {وأسروا قولكم أو اجهروا به إنه عليم بذات الصدور ألا يعلم من خلق وهو اللطيف الخبير}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الملک میں)
ارشاد ”اپنی بات آہستہ سے کہو یا زور سے اللہ تعالیٰ دل کی باتوں کو جاننے والا ہے۔ کیا وہ اسے نہیں جانے گا جو اس نے پیدا کیا اور وہ بہت باریک دیکھنے والا اور خبردار ہے“۔
45:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«رجل آتاه الله القرآن فهو يقوم به آناء الليل والنهار ورجل يقول لو أوتيت مثل ما أوتي هذا فعلت كما يفعل»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ ایک شخص جسے اللہ نے قرآن کا علم دیا اور رات اور دن اس میں مشغول رہتا ہے، اور ایک شخص ہے جو کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی اسی جیسا قرآن کا علم ہوتا تو میں بھی ایسا ہی کرتا جیسا کہ یہ کرتا ہے۔
46:
باب قول الله تعالى: {يا أيها الرسول بلغ ما أنزل إليك من ربك وإن لم تفعل فما بلغت رسالاته}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ المائدہ میں)
فرمان ”اے رسول! تیرے پروردگار کی طرف سے جو تجھ پر اترا اس کو لوگوں تک پہنچا دے“۔
47:
باب قول الله تعالى: {قل فأتوا بالتوراة فاتلوها}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ آل عمران میں)
یوں فرمانا ”اے رسول! کہہ دے اچھا تورات لاؤ اور اسے پڑھو“۔
48:
باب وسمى النبي صلى الله عليه وسلم الصلاة عملا:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو عمل کہا۔
49:
باب قول الله تعالى: {إن الإنسان خلق هلوعا إذا مسه الشر جزوعا وإذا مسه الخير منوعا}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ المعارج میں)
فرمان کہ ”آدم زاد دل کا کچا پیدا کیا گیا ہے، جب اس پر کوئی مصیبت آئی تو آہ و زاری کرنے لگ جاتا ہے اور جب راحت ملتی ہے تو بخیل بن جاتا ہے“۔
50:
باب ذكر النبي صلى الله عليه وسلم وروايته عن ربه:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے رب سے روایت کرنا۔
51:
باب ما يجوز من تفسير التوراة وغيرها من كتب الله بالعربية وغيرها:
باب: تورات اور اس کے علاوہ دوسری آسمانی کتابوں کی تفسیر اور ترجمہ عربی وغیرہ میں کرنے کا جائز ہونا۔
52:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«الماهر بالقرآن مع الكرام البررة»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ ”قرآن کا ماہر
(جید حافظ)
(قیامت کے دن)
لکھنے والے فرشتوں کے ساتھ ہو گا جو عزت والے اور اللہ کے تابعدار ہیں“۔
53:
باب قول الله تعالى: {فاقرءوا ما تيسر من القرآن}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ مزمل میں)
”فرمان پس قرآن میں سے وہ پڑھو جو تم سے آسانی سے ہو سکے
(یعنی نماز میں)
“۔
54:
باب قول الله تعالى: {ولقد يسرنا القرآن للذكر}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ القمر میں)
فرمان ”اور ہم نے قرآن مجید کو سمجھنے یا یاد کرنے کے لیے آسان کر دیا ہے“۔
55:
باب قول الله تعالى: {بل هو قرآن مجيد في لوح محفوظ}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ البروج میں)
فرمان ”بلکہ وہ عظیم قرآن ہے جو لوح محفوظ میں ہے“۔
56:
باب قول الله تعالى: {والله خلقكم وما تعملون}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الصافات میں)
ارشاد ”اور اللہ نے پیدا کیا تمہیں اور جو کچھ تم کرتے ہو“۔
57:
باب قراءة الفاجر والمنافق وأصواتهم وتلاوتهم لا تجاوز حناجرهم:
باب: فاسق اور منافق کی تلاوت کا بیان اور اس کا بیان کہ ان کی آواز اور ان کی تلاوت ان کے حلق سے نیچے نہیں اترتی۔
58:
باب قول الله تعالى: {ونضع الموازين القسط}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ انبیاء میں)
فرمان ”اور قیامت کے دن ہم ٹھیک ترازوئیں رکھیں گے“۔
Share this: