احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
53:
كتاب الصلح
کتاب: صلح کے مسائل کا بیان
1:
باب ما جاء في الإصلاح بين الناس:
باب: لوگوں میں صلح کرانے کا ثواب۔
2:
باب ليس الكاذب الذي يصلح بين الناس:
باب: دو آدمیوں میں میل ملاپ کرانے کے لیے جھوٹ بولنا گناہ نہیں ہے۔
3:
باب قول الإمام لأصحابه اذهبوا بنا نصلح:
باب: حاکم لوگوں سے کہے ہم کو لے چلو ہم صلح کرا دیں۔
4:
باب قول الله تعالى: {أن يصالحا بينهما صلحا والصلح خير}:
باب: اللہ کا یہ فرمان
(سورۃ نساء میں)
اگر میاں بیوی صلح کر لیں تو صلح ہی بہتر ہے۔
5:
باب إذا اصطلحوا على صلح جور فالصلح مردود:
باب: اگر ظلم کی بات پر صلح کریں تو وہ صلح لغو ہے۔
6:
باب كيف يكتب هذا ما صالح فلان بن فلان. وفلان بن فلان وإن لم ينسبه إلى قبيلته أو نسبه:
باب: صلح نامہ میں لکھنا کافی ہے یہ وہ صلح نامہ ہے جس پر فلاں ولد فلاں اور فلاں ولد فلاں نے صلح کی اور خاندان اور نسب نامہ لکھنا ضروری نہیں ہے۔
7:
باب الصلح مع المشركين:
باب: مشرکین کے ساتھ صلح کرنے کا بیان۔
8:
باب الصلح في الدية:
باب: دیت پر صلح کرنا
(یعنی قصاص معاف کر کے دیت پر راضی ہو جانا)
۔
9:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم للحسن بن علي رضي الله عنهما:
«ابني هذا سيد ولعل الله أن يصلح به بين فئتين عظيمتين»
:
باب: حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ میرا یہ بیٹا ہے مسلمانوں کا سردار ہے اور شاید اس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کے دو بڑے گروہوں میں صلح کرا دے۔
10:
باب هل يشير الإمام بالصلح:
باب: کیا امام صلح کے لیے فریقین کو اشارہ کر سکتا ہے؟
11:
باب فضل الإصلاح بين الناس والعدل بينهم:
باب: لوگوں میں آپس میں ملاپ کرانے اور انصاف کرنے کی فضیلت کا بیان۔
12:
باب إذا أشار الإمام بالصلح فأبى حكم عليه بالحكم البين:
باب: اگر حاکم صلح کرنے کے لیے اشارہ کرے اور کوئی فریق نہ مانے تو قاعدے کا حکم دے دے۔
13:
باب الصلح بين الغرماء وأصحاب الميراث والمجازفة في ذلك:
باب: میت کے قرض خواہوں اور وارثوں میں صلح کا بیان اور قرض کا اندازہ سے ادا کرنا۔
14:
باب الصلح بالدين والعين:
باب: کچھ نقد دے کر قرض کے بدلے صلح کرنا۔
Share this: