احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
83:
كتاب الأيمان والنذور
کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں
1:
باب قول الله تعالى: {لا يؤاخذكم الله باللغو في أيمانكم ولكن يؤاخذكم بما عقدتم الأيمان فكفارته إطعام عشرة مساكين من أوسط ما تطعمون أهليكم أو كسوتهم أو تحرير رقبة فمن لم يجد فصيام ثلاثة أيام ذلك كفارة أيمانكم إذا حلفتم واحفظوا أيمانكم كذلك يبين الله لكم آياته لعلكم تشكرون}:
باب: اللہ تعالیٰ نے سورۃ المائدہ میں فرمایا ”اللہ تعالیٰ لغو قسموں پر تم کو نہیں پکڑے گا، البتہ ان قسموں پر پکڑے گا جنہیں تم پکے طور سے کھاؤ۔ پس اس کا کفارہ دس مسکینوں کو معمولی کھانا کھلانا ہے، اس اوسط کھانے کے مطابق جو تم اپنے گھر والوں کو کھلاتے ہو یا ان کو کپڑا پہنانا یا ایک غلام آزاد کرنا۔ پس جو شخص یہ چیزیں نہ پائے تو اس کے لیے تین دن کے روزے رکھنا ہے۔ یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جس وقت تم قسم کھاؤ اور اپنی قسموں کی حفاظت کرو۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ اپنے حکموں کو کھول کر بیان کرتا ہے۔ شاید کہ تم شکر کرو۔
2:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«وايم الله»
:
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یوں قسم کھانا
«وايم الله»
اللہ کی قسم۔
3:
باب كيف كانت يمين النبي صلى الله عليه وسلم؟
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قسم کس طرح کھاتے تھے۔
4:
باب لا تحلفوا بآبائكم:
باب: اپنے باپ دادوں کی قسم نہ کھاؤ۔
5:
باب لا يحلف باللات والعزى ولا بالطواغيت:
باب: لات و عزیٰ اور بتوں کی قسم نہ کھائے۔
6:
باب من حلف على الشيء وإن لم يحلف:
باب: بن قسم دیئے قسم کھانا کیسا ہے۔
7:
باب من حلف بملة سوى ملة الإسلام:
باب: اس شخص کے بارے میں جس نے اسلام کے سوا اور کسی مذہب پر قسم کھائی۔
8:
باب لا يقول ما شاء الله وشئت. وهل يقول أنا بالله ثم بك؟
باب: یوں کہنا منع ہے کہ جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں
(وہ ہو گا)
اور کیا کوئی شخص یوں کہہ سکتا ہے کہ مجھ کو اللہ کا آسرا ہے پھر آپ کا؟
9:
باب قول الله تعالى: {وأقسموا بالله جهد أيمانهم}:
باب: اللہ پاک کا سورۃ النور میں ارشاد ”یہ منافق اللہ کی بڑی پکی قسمیں کھاتے ہیں“۔
10:
باب إذا قال أشهد بالله أو شهدت بالله:
باب: اگر کسی نے کہا کہ میں اللہ کو گواہ کرتا ہوں یا اللہ کے نام کے ساتھ گواہی دیتا ہوں۔
11:
باب عهد الله عز وجل:
باب: جو شخص علی عہداللہ کہے تو کیا حکم ہے۔
12:
باب الحلف بعزة الله وصفاته وكلماته:
باب: اللہ تعالیٰ کی عزت، اس کی صفات اور اس کے کلمات کی قسم کھانا۔
13:
باب قول الرجل لعمر الله:
باب: کوئی شخص کہے کہ
«لعمر الله»
یعنی اللہ کی بقا کی قسم کھانا۔
14:
باب: {لا يؤاخذكم الله باللغو في أيمانكم ولكن يؤاخذكم بما كسبت قلوبكم والله غفور حليم}:
باب: سورۃ البقرہ میں اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ ”وہ تمہاری لغو قسموں کے بارے میں تم سے پکڑ نہیں کرے گا بلکہ ان قسموں کے بارے میں کرے گا جن کا تمہارے دلوں نے ارادہ کیا ہو گا اور اللہ بڑا ہی مغفرت کرنے والا بہت بردبار ہے“۔
15:
باب إذا حنث ناسيا في الأيمان:
باب: اگر قسم کھانے کے بعد بھولے سے اس کو توڑ ڈالے تو کفارہ لازم ہو گا یا نہیں۔
16:
باب اليمين الغموس:
باب: قسموں کا بیان۔
17:
باب قول الله تعالى: {إن الذين يشترون بعهد الله وأيمانهم ثمنا قليلا أولئك لا خلاق لهم في الآخرة ولا يكلمهم الله ولا ينظر إليهم يوم القيامة ولا يزكيهم ولهم عذاب أليم}:
باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ آل عمران میں فرمانا ”جو لوگ اللہ کا نام لے کر عہد کر کے قسمیں کھا کر اپنی قسموں کے بدلہ میں تھوڑی پونجی
(دنیا کی مول لیتے ہیں)
یہی وہ لوگ ہیں، جن کا آخرت میں کوئی حصہ نیک نہیں ہو گا“۔
18:
باب اليمين فيما لا يملك وفي المعصية وفي الغضب:
باب: ملک حاصل ہونے سے پہلے یا گناہ کی بات کے لیے یا غصہ کی حالت میں قسم کھانے کا کیا حکم ہے؟
19:
باب إذا قال والله لا أتكلم اليوم. فصلى أو قرأ أو سبح أو كبر أو حمد أو هلل فهو على نيته:
باب: جب کسی نے کہا کہ واللہ، میں آج بات نہیں کروں گا پھر اس نے نماز پڑھی، قرآن مجید کی تلاوت کی، تسبیح کی، حمد یا لا الہٰ الا اللہ کہا تو اس کا حکم اس کی نیت کے موافق ہو گا۔
20:
باب من حلف أن لا يدخل على أهله شهرا وكان الشهر تسعا وعشرين:
باب: جس نے قسم کھائی کہ اپنی بیوی کے پاس ایک مہینہ تک نہیں جائے گا اور مہینے 29 دن کا ہوا اور وہ اپنی عورت کے پاس گیا تو وہ حانث نہ ہو گا۔
21:
باب إن حلف أن لا يشرب نبيذا فشرب طلاء أو سكرا أو عصيرا لم يحنث في قول بعض الناس وليست هذه بأنبذة عنده:
باب: اگر کسی نے قسم کھائی کہ نبیذ نہیں پئے گا پھر قسم کے بعد اس نے انگور کا پکا ہوا یا میٹھا پانی یا کوئی نشہ آور چیز یا انگور سے نچوڑا ہوا پانی پیا تو بعض لوگوں کے قول کے مطابق اس کی قسم نہیں ٹوٹے گی، کیونکہ یہ چیزیں ان کے رائے میں نبیذ نہیں ہیں۔
22:
باب إذا حلف أن لا يأتدم فأكل تمرا بخبز وما يكون من الأدم:
باب: جب کسی نے قسم کھائی کہ سالن نہیں کھائے گا پھر اس نے روٹی کھجور کے ساتھ کھائی یا کسی اور سالن کے طور پر استعمال ہو سکنے والی چیز کھائی
(تو اس کو سالن ہی مانا جائے گا)
۔
23:
باب النية في الأيمان:
باب: قسموں میں نیت کا اعتبار ہو گا۔
24:
باب إذا أهدى ماله على وجه النذر والتوبة:
باب: جب کوئی شخص اپنا مال نذر یا توبہ کے طور پر خیرات کر دے۔
25:
باب إذا حرم طعامه:
باب: اگر کوئی شخص اپنا کھانا اپنے اوپر حرام کر لے۔
26:
باب الوفاء بالنذر:
باب: منت، نذر پوری کرنا واجب ہے۔
27:
باب إثم من لا يفي بالنذر:
باب: اس شخص کا گناہ جو نذر پوری نہ کرے۔
28:
باب النذر في الطاعة:
باب: اسی نذر کا پورا کرنا لازم ہے جو عبادت اور اطاعت کے کام کے لیے کی جائے نہ کہ گناہ کے لیے۔
29:
باب إذا نذر أو حلف أن لا يكلم إنسانا في الجاهلية ثم أسلم:
باب: جب کسی نے جاہلیت میں
(اسلام لانے سے پہلے)
کسی شخص سے بات نہ کرنے کی نذر مانی ہو یا قسم کھائی ہو پھر اسلام لایا ہو؟
30:
باب من مات وعليه نذر:
باب: جو مر گیا اور اس پر کوئی نذر باقی رہ گئی۔
31:
باب النذر فيما لا يملك وفي معصية:
باب: ایسی چیز کی نذر جو اس کی ملکیت میں نہیں ہے۔
32:
باب من نذر أن يصوم أياما فوافق النحر أو الفطر:
باب: جس نے کچھ خاص دنوں میں روزہ رکھنے کی نذر مانی ہو پھر اتفاق سے ان دنوں میں بقر عید یا عید ہو گئی تو اس دن روزہ نہ رکھے
(جمہور کا یہی قول ہے)
۔
33:
باب هل يدخل في الأيمان والنذور الأرض والغنم والزروع والأمتعة:
باب: کیا قسموں اور نذروں میں زین، بکریاں، کھیتی اور سامان بھی آتے ہیں؟
Share this: