احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

13: 13- بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ لَعَمْرُ اللَّهِ:
باب: کوئی شخص کہے کہ «لعمر الله» یعنی اللہ کی بقا کی قسم کھانا۔
قال ابن عباس: لعمرك لعيشك"
‏‏‏‏ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے «لعمرك‏» کے بارے میں کہا کہ اس سے «لعيشك‏» مراد ہے۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 6662
حدثنا الاويسي، حدثنا إبراهيم، عن صالح، عن ابن شهاب. ح وحدثنا حجاج بن منهال، حدثنا عبد الله بن عمر النميري، حدثنا يونس، قال: سمعت الزهري، قال: سمعت عروة بن الزبير، وسعيد بن المسيب، وعلقمة بن وقاص، وعبيد الله بن عبد الله، عن حديث عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم،"حين قال لها اهل الإفك ما قالوا، فبراها الله، وكل حدثني طائفة من الحديث، وفيه: فقام النبي صلى الله عليه وسلم، فاستعذر من عبد الله بن ابي، فقام اسيد بن حضير، فقال لسعد بن عبادة: لعمر الله لنقتلنه.
ہم سے اویسی نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم نے بیان کیا، ان سے صالح نے، ان سے ابن شہاب نے (دوسری سند) اور ہم سے حجاج نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ بن عمر نمیری نے بیان کیا، کہا ہم سے یونس نے بیان کیا، کہا کہ میں نے زہری سے سنا، کہا کہ میں نے عروہ بن زبیر، سعید بن مسیب، علقمہ بن وقاص اور عبیداللہ بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی بات کے متعلق سنا کہ جب تہمت لگانے والے نے ان پر تہمت لگائی تھی اور اللہ تعالیٰ نے ان کو اس سے بری قرار دیا تھا۔ اور ہر شخص نے مجھ سے پوری بات کا کوئی ایک حصہ ہی بیان کا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور عبداللہ بن ابی کے بارے میں مدد چاہی۔ پھر اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اللہ کی قسم! ( «لعمر الله») ہم ضرور اسے قتل کر دیں گے (مفصل حدیث پیچھے گزر چکی ہے)۔

Share this: