احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
2:
كتاب الإيمان
کتاب: ایمان کے بیان میں
1:
باب الإيمان وقول النبي صلى الله عليه وسلم:
«بني الإسلام على خمس»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے۔
2:
باب دعاؤكم إيمانكم:
باب: اس بات کا بیان کہ تمہاری دعائیں تمہارے ایمان کی علامت ہیں۔
3:
باب أمور الإيمان:
باب: ایمان کے کاموں کا بیان۔
4:
باب المسلم من سلم المسلمون من لسانه ويده:
باب: مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دیگر مسلمان بچے رہیں
(کوئی تکلیف نہ پائیں)
۔
5:
باب أي الإسلام أفضل:
باب: کون سا اسلام افضل ہے؟
6:
باب إطعام الطعام من الإسلام:
باب: کھانا کھلانا
(بھوکے ناداروں کو)
بھی اسلام میں داخل ہے۔
7:
باب من الإيمان أن يحب لأخيه ما يحب لنفسه:
باب: ایمان میں داخل ہے کہ مسلمان جو اپنے لیے پسند کرے وہی چیز اپنے بھائی کے لیے پسند کرئے۔
8:
باب حب الرسول صلى الله عليه وسلم من الإيمان:
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت رکھنا بھی ایمان میں داخل ہے۔
9:
باب حلاوة الإيمان:
باب: ایمان کی مٹھاس کے بیان میں۔
10:
باب علامة الإيمان حب الأنصار:
باب: انصار کی محبت ایمان کی نشانی ہے۔
11:
باب:
باب:۔۔۔
12:
باب من الدين الفرار من الفتن:
باب: فتنوں سے دور بھاگنا
(بھی)
دین
(ہی)
میں شامل ہے۔
13:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«أنا أعلمكم بالله»
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کی تفصیل کہ میں تم سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کو جانتا ہوں۔
14:
باب من كره أن يعود في الكفر كما يكره أن يلقى في النار من الإيمان:
باب: جو آدمی کفر کی طرف واپسی کو آگ میں گرنے کے برابر سمجھے، تو اس کی یہ روش بھی ایمان میں داخل ہے۔
15:
باب تفاضل أهل الإيمان في الأعمال:
باب: ایمان والوں کا عمل میں ایک دوسرے سے بڑھ جانا
(عین ممکن ہے)
۔
16:
باب الحياء من الإيمان:
باب: شرم و حیاء بھی ایمان سے ہے۔
17:
باب: {فإن تابوا وأقاموا الصلاة وآتوا الزكاة فخلوا سبيلهم}:
باب: اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی تفسیر میں کہ اگر وہ
(کافر)
توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کریں تو ان کا راستہ چھوڑ دو
(یعنی ان سے جنگ نہ کرو)
۔
18:
باب من قال: إن الإيمان هو العمل:
باب: اس شخص کے قول کی تصدیق میں جس نے کہا ہے کہ ایمان عمل
(کا نام)
ہے۔
19:
باب إذا لم يكن الإسلام على الحقيقة وكان على الاستسلام أو الخوف من القتل:
باب: جب حقیقی اسلام پر کوئی نہ ہو بلکہ محض ظاہر طور پر مسلمان بن گیا ہو یا قتل کے خوف سے تو
(لغوی حیثیت سے اس پر)
مسلمان کا اطلاق درست ہے۔
20:
باب إفشاء السلام من الإسلام:
باب: سلام پھیلانا بھی اسلام میں داخل ہے۔
21:
باب كفران العشير وكفر دون كفر:
باب: خاوند کی ناشکری کے بیان میں اور ایک کفر کا
(اپنے درجہ میں)
دوسرے کفر سے کم ہونے کے بیان میں۔
22:
باب المعاصي من أمر الجاهلية:
باب: گناہ جاہلیت کے کام ہیں۔
22b:
م- باب: {وإن طائفتان من المؤمنين اقتتلوا فأصلحوا بينهما} فسماهم المؤمنين:
باب: ”اور اگر ایمان والوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان دونوں کے درمیان صلح کرا دو“ ان کا نام مومن رکھا ہے۔
23:
باب ظلم دون ظلم:
باب: بعض ظلم بعض سے ادنیٰ ہیں۔
24:
باب علامة المنافق:
باب: منافق کی نشانیوں کے بیان میں۔
25:
باب قيام ليلة القدر من الإيمان:
باب: شب قدر کی بیداری
(اور عبادت گزاری)
بھی ایمان
(ہی میں داخل)
ہے۔
26:
باب الجهاد من الإيمان:
باب: جہاد بھی جزو ایمان ہے۔
27:
باب تطوع قيام رمضان من الإيمان:
باب: رمضان شریف کی راتوں میں نفلی قیام کرنا بھی ایمان ہی میں سے ہے۔
28:
باب صوم رمضان احتسابا من الإيمان:
باب: خالص نیت کے ساتھ رمضان کے روزے رکھنا ایمان کا جزو ہیں۔
29:
باب الدين يسر:
باب: اس بیان میں کہ دین آسان ہے۔
30:
باب الصلاة من الإيمان:
باب: نماز ایمان کا جزو ہے۔
31:
باب حسن إسلام المرء:
باب: آدمی کے اسلام کی خوبی
(کے درجات کیا ہیں)
۔
32:
باب أحب الدين إلى الله أدومه:
باب: اللہ کو دین
(کا)
وہ
(عمل)
سب سے زیادہ پسند ہے جس کو پابندی سے کیا جائے۔
33:
باب زيادة الإيمان ونقصانه:
باب: ایمان کی کمی اور زیادتی کے بیان میں۔
34:
باب الزكاة من الإسلام
باب: زکوٰۃ دینا اسلام میں داخل ہے۔
35:
باب اتباع الجنائز من الإيمان:
باب: جنازے کے ساتھ جانا ایمان میں داخل ہے۔
36:
باب خوف المؤمن من أن يحبط عمله وهو لا يشعر:
باب: مومن کو ڈرنا چاہیے کہ کہیں اس کے اعمال مٹ نہ جائیں اور اس کو خبر تک نہ ہو۔
37:
باب سؤال جبريل النبي صلى الله عليه وسلم عن الإيمان والإسلام والإحسان وعلم الساعة:
باب: جبرائیل علیہ السلام کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایمان، اسلام، احسان اور قیامت کے علم کے بارے میں پوچھنا۔
38:
باب:
باب:۔۔۔
39:
باب فضل من استبرأ لدينه:
باب: اس شخص کی فضیلت کے بیان میں جو اپنا دین قائم رکھنے کے لیے گناہ سے بچ گیا۔
40:
باب أداء الخمس من الإيمان:
باب: مال غنیمت سے پانچواں حصہ ادا کرنا بھی ایمان سے ہے۔
41:
باب ما جاء أن الأعمال بالنية والحسبة ولكل امرئ ما نوى:
باب: اس بات کے بیان میں کہ عمل بغیر نیت اور خلوص کے صحیح نہیں ہوتے اور ہر آدمی کو وہی ملے گا جو نیت کرے۔
42:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«الدين النصيحة لله ولرسوله ولأئمة المسلمين وعامتهم»
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ دین سچے دل سے اللہ کی فرمانبرداری اور اس کے رسول اور مسلمان حاکموں اور تمام مسلمانوں کی خیر خواہی کا نام ہے۔
Share this: