احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

33: 33- بَابُ زِيَادَةِ الإِيمَانِ وَنُقْصَانِهِ:
باب: ایمان کی کمی اور زیادتی کے بیان میں۔
وقول الله تعالى: {وزدناهم هدى}، {ويزداد الذين آمنوا إيمانا} وقال: {اليوم اكملت لكم دينكم} فإذا ترك شيئا من الكمال فهو ناقص.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کے اس قول کی (تفسیر) کا بیان اور ہم نے انہیں ہدایت میں زیادتی دی اور دوسری آیت کی تفسیر میں کہ اور اہل ایمان کا ایمان زیادہ ہو جائے پھر یہ بھی فرمایا آج کے دن میں نے تمہارا دین مکمل کر دیا کیونکہ جب کمال میں سے کچھ باقی رہ جائے تو اسی کو کمی کہتے ہیں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 44
حدثنا مسلم بن إبراهيم، قال: حدثنا هشام، قال: حدثنا قتادة، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"يخرج من النار من قال لا إله إلا الله وفي قلبه وزن شعيرة من خير، ويخرج من النار من قال لا إله إلا الله وفي قلبه وزن برة من خير، ويخرج من النار من قال لا إله إلا الله وفي قلبه وزن ذرة من خير"، قال ابو عبد الله: قال ابان: حدثنا قتادة، حدثنا انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، من إيمان مكان من خير.
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، ان سے ہشام نے، ان سے قتادہ نے انس کے واسطے سے نقل کیا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے «لا إله إلا الله» کہہ لیا اور اس کے دل میں جو برابر بھی (ایمان) ہے تو وہ (ایک نہ ایک دن) دوزخ سے ضرور نکلے گا اور دوزخ سے وہ شخص (بھی) ضرور نکلے گا جس نے کلمہ پڑھا اور اس کے دل میں گیہوں کے دانہ برابر خیر ہے اور دوزخ سے وہ (بھی) نکلے گا جس نے کلمہ پڑھا اور اس کے دل میں اک ذرہ برابر بھی خیر ہے۔ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) فرماتے ہیں کہ ابان نے بروایت قتادہ بواسطہ انس رضی اللہ عنہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے «خير» کی جگہ «ايمان» کا لفظ نقل کیا ہے۔

Share this: