احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
41:
كتاب المزارعة
کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان
1:
باب فضل الزرع والغرس إذا أكل منه:
باب: کھیت بونے اور درخت لگانے کی فضیلت جس سے لوگ کھائیں۔
2:
باب ما يحذر من عواقب الاشتغال بآلة الزرع أو مجاوزة الحد الذي أمر به:
باب: کھیتی کے سامان میں بہت زیادہ مصروف رہنا یا حد سے زیادہ اس میں لگ جانا، اس کا انجام برا ہے۔
3:
باب اقتناء الكلب للحرث:
باب: کھیتی کے لیے کتا پالنا۔
4:
باب استعمال البقر للحراثة:
باب: کھیتی کے لیے بیل سے کام لینا۔
5:
باب إذا قال اكفني مئونة النخل أو غيره وتشركني في الثمر:
باب: باغ والا کسی سے کہے کہ تو سب درختوں وغیرہ کی دیکھ بھال کر، تو اور میں پھل میں شریک رہیں گے۔
6:
باب قطع الشجر والنخل:
باب: میوہ دار درخت اور کھجور کے درخت کاٹنا۔
7:
باب:
باب:۔۔۔
8:
باب المزارعة بالشطر ونحوه:
باب: آدھی یا کم و زیادہ پیداوار پر بٹائی کرنا۔
9:
باب إذا لم يشترط السنين في المزارعة:
باب: اگر بٹائی میں سالوں کے تعداد مقرر نہ کرے؟
10:
باب:
باب:۔۔۔
11:
باب المزارعة مع اليهود:
باب: یہود کے ساتھ بٹائی کا معاملہ کرنا۔
12:
باب ما يكره من الشروط في المزارعة:
باب: بٹائی میں کون سی شرطیں لگانا مکروہ ہے۔
13:
باب إذا زرع بمال قوم بغير إذنهم وكان في ذلك صلاح لهم:
باب: جب کسی کے مال سے ان کی اجازت کے بغیر ہی کاشت کی اور اس میں ان کا ہی فائدہ رہا ہو۔
14:
باب أوقاف أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم وأرض الخراج ومزارعتهم ومعاملتهم:
باب: صحابہ کرام کے اوقاف، خراجی زمین اور اس کی بٹائی کا بیان۔
15:
باب من أحيا أرضا مواتا:
باب: اس شخص کا بیان جس نے بنجر زمین کو آباد کیا۔
16:
باب:
باب:۔۔۔
17:
باب إذا قال رب الأرض أقرك ما أقرك الله ولم يذكر أجلا معلوما فهما على تراضيهما:
باب: اگر زمین کا مالک کاشتکار سے یوں کہے میں تجھ کو اس وقت تک رکھوں گا جب تک اللہ تجھ کو رکھے اور کوئی مدت مقرر نہ کرے تو معاملہ ان کی خوشی پر رہے گا
(جب چاہیں فسخ کر دیں)
۔
18:
باب ما كان من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم يواسي بعضهم بعضا في الزراعة والثمرة:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ایک دوسرے کی مدد کس طرح کرتے تھے۔
19:
باب كراء الأرض بالذهب والفضة:
باب: نقدی لگان پر سونا چاندی کے بدل زمین دینا۔
20:
باب:
باب:۔۔۔
21:
باب ما جاء في الغرس:
باب: درخت بونے کا بیان۔
Share this: