احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

1: 1- بَابُ فَضْلِ الزَّرْعِ وَالْغَرْسِ إِذَا أُكِلَ مِنْهُ:
باب: کھیت بونے اور درخت لگانے کی فضیلت جس سے لوگ کھائیں۔
وقول الله تعالى: افرايتم ما تحرثون { 63 } اانتم تزرعونه ام نحن الزارعون { 64 } لو نشاء لجعلناه حطاما سورة الواقعة آية 62-64.
‏‏‏‏ اور (سورۃ الواقعہ میں) اللہ تعالیٰ کا فرمان «أفرأيتم ما تحرثون * أأنتم تزرعونه أم نحن الزارعون * لو نشاء لجعلناه حطاما‏» یہ تو بتاؤ جو تم بوتے ہو کیا اسے تم اگاتے ہو، یا اس کے اگانے والے ہم ہیں، اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا بنا دیں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2320
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ابو عوانة. ح وحدثني عبد الرحمن بن المبارك، حدثنا ابو عوانة، عن قتادة، عن انس بن مالك رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ما من مسلم يغرس غرسا او يزرع زرعا فياكل منه طير او إنسان او بهيمة إلا كان له به صدقة". وقال لنا مسلم: حدثنا ابان، حدثنا قتادة، حدثنا انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا، (دوسری سند) اور مجھ سے عبدالرحمٰن بن مبارک نے بیان کیا ان سے ابوعوانہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کوئی بھی مسلمان جو ایک درخت کا پودا لگائے یا کھیتی میں بیج بوئے، پھر اس میں سے پرند یا انسان یا جانور جو بھی کھاتے ہیں وہ اس کی طرف سے صدقہ ہے مسلم نے بیان کیا کہ ہم سے ابان نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا، اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ سے۔

Share this: