احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
15:
كتاب الاستسقاء
کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان
1:
باب الاستسقاء وخروج النبي صلى الله عليه وسلم في الاستسقاء:
باب: پانی مانگنا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پانی کے لیے
(جنگل میں)
نکلنا۔
2:
باب دعاء النبي صلى الله عليه وسلم:
«اجعلها عليهم سنين كسني يوسف»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قریش کے کافروں پر بددعا کرنا کہ الٰہی ان کے سال ایسے کر دے جیسے یوسف علیہ السلام کے سال
(قحط)
کے گزرے ہیں۔
3:
باب سؤال الناس الإمام الاستسقاء إذا قحطوا:
باب: قحط کے وقت لوگ امام سے پانی کی دعا کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔
4:
باب تحويل الرداء في الاستسقاء:
باب: استسقاء میں چادر الٹنا۔
5:
باب انتقام الرب جل وعز من خلقه بالقحط إذا انتهك محارم الله:
باب: جب لوگ اللہ کی حرام کی ہوئی چیزوں کا خیال نہیں رکھتے تو اللہ تعالیٰ قحط بھیج کر ان سے بدلہ لیتا ہے۔
6:
باب الاستسقاء في المسجد الجامع:
باب: جامع مسجد میں استسقاء یعنی پانی کی دعا کرنا۔
7:
باب الاستسقاء في خطبة الجمعة غير مستقبل القبلة:
باب: جمعہ کا خطبہ پڑھتے وقت جب منہ قبلہ کی طرف نہ ہو پانی کے لیے دعا کرنا۔
8:
باب الاستسقاء على المنبر:
باب: منبر پر پانی کے لیے دعا کرنا۔
9:
باب من اكتفى بصلاة الجمعة في الاستسقاء:
باب: پانی کی دعا کرنے میں جمعہ کی نماز کو کافی سمجھنا
(یعنی علیحدہ استسقاء کی نماز نہ پڑھنا اور اس کی نیت کرنا یہ بھی استسقاء کی ایک شکل ہے)
۔
10:
باب الدعاء إذا تقطعت السبل من كثرة المطر:
باب: اگر بارش کی کثرت سے راستے بند ہو جائیں تو پانی تھمنے کی دعا کر سکتے ہیں۔
11:
باب ما قيل إن النبي صلى الله عليه وسلم لم يحول رداءه في الاستسقاء يوم الجمعة:
باب: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن مسجد ہی میں پانی کی دعا کی تو چادر نہیں الٹائی۔
12:
باب إذا استشفعوا إلى الإمام ليستسقي لهم لم يردهم:
باب: جب لوگ امام سے دعائے استسقاء کی درخواست کریں تو رد نہ کرئے۔
13:
باب إذا استشفع المشركون بالمسلمين عند القحط:
باب: اس بارے میں کہ اگر قحط میں مشرکین مسلمانوں سے دعا کی درخواست کریں؟
14:
باب الدعاء إذا كثر المطر حوالينا ولا علينا:
باب: جب بارش حد سے زیادہ ہو تو اس بات کی دعا کہ ہمارے یہاں بارش بند ہو جائے اور اردگرد برسے۔
15:
باب الدعاء في الاستسقاء قائما:
باب: استسقاء میں کھڑے ہو کر خطبہ میں دعا مانگنا۔
16:
باب الجهر بالقراءة في الاستسقاء:
باب: استسقاء کی نماز میں بلند آواز سے قرآت کرنا۔
17:
باب كيف حول النبي صلى الله عليه وسلم ظهره إلى الناس:
باب: استسقاء میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کی طرف پشت مبارک کس طرح موڑی تھی؟
18:
باب صلاة الاستسقاء ركعتين:
باب: استسقاء کی نماز دو رکعتیں پڑھنا۔
19:
باب الاستسقاء في المصلى:
باب: عیدگاہ میں بارش کی دعا کرنا۔
20:
باب استقبال القبلة في الاستسقاء:
باب: استسقاء میں قبلہ کی طرف منہ کرنا۔
21:
باب رفع الناس أيديهم مع الإمام في الاستسقاء:
باب: استسقاء میں امام کے ساتھ لوگوں کا بھی ہاتھ اٹھانا۔
22:
باب رفع الإمام يده في الاستسقاء:
باب: امام کا استسقاء میں دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا۔
23:
باب ما يقال إذا أمطرت:
باب: مینہ برستے وقت کیا کہے۔
24:
باب من تمطر في المطر حتى يتحادر على لحيته:
باب: اس شخص کے بارے میں جو بارش میں قصداً اتنی دیر ٹھہرا کہ بارش سے اس کی داڑھی
(بھیگ گئی اور اس)
سے پانی بہنے لگا۔
25:
باب إذا هبت الريح:
باب: جب ہوا چلتی۔
26:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«نصرت بالصبا»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کہ پروا ہوا کے ذریعہ مجھے مدد پہنچائی گئی۔
27:
باب ما قيل في الزلازل والآيات:
باب: بھونچال اور قیامت کی نشانیوں کے بیان میں۔
28:
باب قول الله تعالى: {وتجعلون رزقكم أنكم تكذبون}:
باب: اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی
«وتجعلون رزقكم أنكم تكذبون»
۔
29:
باب لا يدري متى يجيء المطر إلا الله:
باب: اللہ تعالیٰ کے سوا اور کسی کو معلوم نہیں کہ بارش کب ہو گی۔
Share this: