احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

20: 20- بَابُ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ فِي الاِسْتِسْقَاءِ:
باب: استسقاء میں قبلہ کی طرف منہ کرنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1028
حدثنا محمد، قال: اخبرنا عبد الوهاب، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، قال: اخبرني ابو بكر بن محمد، ان عباد بن تميم اخبره، ان عبد الله بن زيد الانصاري اخبره،"ان النبي صلى الله عليه وسلم خرج إلى المصلى يصلي، وانه لما دعا او اراد ان يدعو استقبل القبلة وحول رداءه"، قال ابو عبد الله: عبد الله بن زيد هذا مازني، والاول كوفي هو ابن يزيد.
ہم سے محمد بن سلام بیکندی نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں عبدالوہاب ثقفی نے خبر دی، انہوں نے کہا کہ ہمیں یحییٰ بن سعید انصاری نے حدیث بیان کی، کہا کہ مجھے ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم نے خبر دی کہ عباد بن تمیم نے انہیں خبر دی اور انہیں عبداللہ بن زید انصاری نے بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (استسقاء کے لیے) عیدگاہ کی طرف نکلے وہاں نماز پڑھنے کو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کرنے لگے یا راوی نے یہ کہا دعا کا ارادہ کیا تو قبلہ رو ہو کر چادر مبارک پلٹی۔ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) کہتے ہیں کہ اس حدیث کے راوی عبداللہ بن زید مازنی ہیں اور اس سے پہلے باب «الدعا فی الاستسقاء» میں جن کا ذکر گزرا اور وہ عبداللہ بن یزید ہیں کوفہ کے رہنے والے۔

Share this: