احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

8: 8- بَابُ الاِسْتِسْقَاءِ عَلَى الْمِنْبَرِ:
باب: منبر پر پانی کے لیے دعا کرنا۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 1015
حدثنا مسدد، قال: حدثنا ابو عوانة، عن قتادة، عن انس، قال: بينما رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب يوم الجمعة إذ جاء رجل فقال: يا رسول الله قحط المطر فادع الله ان يسقينا، فدعا فمطرنا فما كدنا ان نصل إلى منازلنا فما زلنا نمطر إلى الجمعة المقبلة، قال: فقام ذلك الرجل او غيره فقال: يا رسول الله ادع الله ان يصرفه عنا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"اللهم حوالينا ولا علينا، قال: فلقد رايت السحاب يتقطع يمينا وشمالا يمطرون ولا يمطر اهل المدينة".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا، ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ ایک شخص آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! پانی کا قحط پڑ گیا ہے، اللہ سے دعا کیجئے کہ ہمیں سیراب کر دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی اور بارش اس طرح شروع ہوئی کہ گھروں تک پہنچنا مشکل ہو گیا، دوسرے جمعہ تک برابر بارش ہوتی رہی۔ انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھر (دوسرے جمعہ میں) وہی شخص یا کوئی اور کھڑا ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! دعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ بارش کا رخ کسی اور طرف موڑ دے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی کہ «اللهم حوالينا ولا علينا» اے اللہ ہمارے اردگرد بارش برسا ہم پر نہ برسا۔ انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ بادل ٹکڑے ٹکڑے ہو کر دائیں بائیں طرف چلے گئے پھر وہاں بارش شروع ہو گئی اور مدینہ میں اس کا سلسلہ بند ہوا۔

Share this: