احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

106: بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ
باب: کئی بیویوں سے صحبت کرنے کے بعد آخر میں غسل کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 140
حدثنا بندار محمد بن بشار , حدثنا ابو احمد، حدثنا سفيان، عن معمر، عن قتادة، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم " كان يطوف على نسائه في غسل واحد ". قال: وفي الباب عن ابي رافع. قال ابو عيسى: حديث انس حسن صحيح، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يطوف على نسائه بغسل واحد، وهو قول غير واحد من اهل العلم، منهم الحسن البصري، ان لا باس ان يعود قبل ان يتوضا، وقد روى محمد بن يوسف هذا، عن سفيان , فقال: عن ابي عروة، عن ابي الخطاب، عن انس , وابو عروة هو: معمر بن راشد , وابو الخطاب: قتادة بن دعامة. قال ابو عيسى: ورواه بعضهم، عن محمد بن يوسف، عن سفيان، عن ابن ابي عروة، عن ابي الخطاب، وهو خطا والصحيح عن ابي عروة.
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم ایک ہی غسل میں سبھی بیویوں کا چکر لگا لیتے تھے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- انس رضی الله عنہ کی یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابورافع رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔
۳- بہت سے اہل علم کا جن میں حسن بصری بھی شامل ہیں یہی قول ہے کہ وضو کرنے سے پہلے دوبارہ جماع کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الحیض 6 (309)، سنن النسائی/الطہارة 170 (264)، سنن ابن ماجہ/الطہارة 101 (588)، (تحفة الأشراف: 1336)، مسند احمد (3/225)، وراجع أیضا: صحیح البخاری/الغسل 12 (268)، و24 (284)، والنکاح 4 (5068)، و102 (5215)، سنن ابی داود/ الطہارة 85 (218) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی سب سے صحبت کر کے اخیر میں ایک غسل کرتے تھے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (588)

Share this: