احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

20: باب الْعَقِيقَةِ بِشَاةٍ
باب: عقیقہ میں ایک بکری ذبح کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1519
حدثنا محمد بن يحيى القطعي , حدثنا عبد الاعلى بن عبد الاعلى , عن محمد بن إسحاق , عن عبد الله بن ابي بكر , عن محمد بن علي بن الحسين , عن علي بن ابي طالب , قال: " عق رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الحسن بشاة , وقال: يا فاطمة , احلقي راسه , وتصدقي بزنة شعره فضة , قال: فوزنته , فكان وزنه درهما او بعض درهم " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب , وإسناده ليس بمتصل , وابو جعفر محمد بن علي بن الحسين لم يدرك علي بن ابي طالب.
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن کی طرف سے ایک بکری عقیقہ کیا، اور فرمایا: فاطمہ! اس کا سر مونڈ دو اور اس کے بال کے برابر چاندی صدقہ کرو، فاطمہ رضی الله عنہا نے اس کے بال کو تولا تو اس کا وزن ایک درہم کے برابر یا اس سے کچھ کم ہوا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- اس کی سند متصل نہیں ہے، اور راوی ابوجعفر الصادق محمد بن علی بن حسین نے علی بن ابی طالب کو نہیں پایا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 10261) (حسن) (سند مںل ’’ محمد بن علی ابو جعفرالصادق ‘‘ اور ’’ علی رضی الله عنہ ‘‘ کے درمیان انقطاع ہے، مگر حاکم کی روایت (4/237) متصل ہے، نیز اس کے شواہد بھی ہیں جسے تقویت پا کر حدیث حسن لغیرہ ہے)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث میں دلیل ہے کہ نومولود کے سر کا بال وزن کر کے اسی کے برابر چاندی صدقہ کیا جائے۔

قال الشيخ الألباني: حسن، الإرواء (1175)

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(1519) إسناده ضعيف ¤ محمد بن إسحاق بن يسار عنعن (تقدم: 85) والسند منقطع . محمد بن على بن الحسين لم يدرك على رضى الله عنه وللحديث شواھد ضعيفة عند البيھقي (304/9) وابن أبى شيبه ( 47/8 ح 24225) وغيرھما

Share this: