احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

19: باب
باب: قربانی سے متعلق ایک اور باب۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1518
حدثنا احمد بن منيع , حدثنا روح بن عبادة , حدثنا ابن عون , حدثنا ابو رملة، عن مخنف بن سليم , قال: كنا وقوفا مع النبي صلى الله عليه وسلم بعرفات , فسمعته يقول: " يا ايها الناس , على كل اهل بيت في كل عام اضحية وعتيرة , هل تدرون ما العتيرة ؟ هي التي تسمونها الرجبية " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب , ولا نعرف هذا الحديث إلا من هذا الوجه من حديث ابن عون.
مخنف بن سلیم رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میدان عرفات میں ٹھہرے ہوئے تھے، میں نے آپ کو فرماتے سنا: لوگو! ہر گھر والے پر ہر سال ایک قربانی اور «عتيرة» ہے، تم لوگ جانتے ہو «عتيرة» کیا ہے؟ «عتيرة» وہ ہے جسے تم لوگ «رجبية» کہتے ہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اس کو ابن عون ہی کی سند سے جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأضاحي 1 (2788)، سنن النسائی/الفرع والعتیرة 1 (4229)، سنن ابن ماجہ/الأضاحي 2 (3125)، (تحفة الأشراف: 11244)، و مسند احمد (4/215) و (5/76) (حسن)

وضاحت: ۱؎: جو بعد میں منسوخ ہو گیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3125)

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(1518) إسناده ضعيف / د 2788، ن 4229، جه 3125

Share this: