احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

17: باب مَا جَاءَ فِي تَعْلِيقِ يَدِ السَّارِقِ
باب: چور کا ہاتھ (کاٹنے کے بعد) گردن میں لٹکانے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1447
حدثنا قتيبة , حدثنا عمر بن علي المقدمي , حدثنا الحجاج , عن مكحول , عن عبد الرحمن بن محيريز , قال: سالت فضالة بن عبيد , عن تعليق اليد في عنق السارق , امن السنة هو ؟ قال: " اتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بسارق , فقطعت يده , ثم امر بها فعلقت في عنقه " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب لا نعرفه إلا من حديث عمر بن علي المقدمي , عن الحجاج بن ارطاة , وعبد الرحمن بن محيريز: هو اخو عبد الله بن محيريز شامي.
عبدالرحمٰن بن محیریز کہتے ہیں کہ میں نے فضالہ بن عبید سے پوچھا: کیا چور کا ہاتھ کاٹنے کے بعد اس کی گردن میں لٹکانا سنت ہے؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چور لایا گیا اس کا ہاتھ کاٹا گیا، پھر آپ نے حکم دیا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دیا گیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- ہم اسے صرف عمر بن علی مقدمی ہی کی روایت سے جانتے ہیں، انہوں نے اسے حجاج بن ارطاۃ سے روایت کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحدود 21 (4411)، سنن النسائی/قطع السارق 19 (4985)، سنن ابن ماجہ/الحدود 23 (2587)، (تحفة الأشراف: 11029)، و مسند احمد (6/19) (ضعیف) (سند میں ’’ حجاج بن ارطاة ‘‘ ضعیف، اور ’’ عبدالرحمن بن محیریز ‘‘ مجہول ہیں) دیکھئے: الإرواء: 2432)

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (2587) ، المشكاة (3605 / التحقيق الثاني)

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(1447) إسناده ضعيف / د 4411، ن 4985، جه 2587

Share this: