احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

18: باب مَا جَاءَ فِي الْخَائِنِ وَالْمُخْتَلِسِ وَالْمُنْتَهِبِ
باب: خائن، اچکے اور لٹیرے (ڈاکو) کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1448
حدثنا علي بن خشرم , حدثنا عيسى بن يونس , عن ابن جريج , عن ابي الزبير، عن جابر , عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " ليس على خائن , ولا منتهب , ولا مختلس , قطع " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح , والعمل على هذا عند اهل العلم , وقد رواه مغيرة بن مسلم , عن ابي الزبير , عن جابر , عن النبي صلى الله عليه وسلم , نحو حديث ابن جريج , ومغيرة بن مسلم هو: بصري اخو عبد العزيز القسملي , كذا قال علي بن المديني.
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خیانت کرنے والے، ڈاکو اور اچکے کی سزا ہاتھ کاٹنا نہیں ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- مغیرہ بن مسلم نے ابن جریج کی حدیث کی طرح اسے ابوزبیر سے، ابوزبیر نے جابر رضی الله عنہ سے اور جابر نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے،
۳- اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحدود 13 (4391)، سنن النسائی/قطع السارق 14 (4974)، سنن ابن ماجہ/الحدود 26 (2591)، (تحفة الأشراف: 2800)، و مسند احمد (3/380)، سنن الدارمی/الحدود 8 (2356) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: کسی محفوظ جگہ سے جہاں مال اچھی طرح سے چھپا کر رکھا گیا مال چرانا «سرقہ» ہے اور خیانت، اچکنا اور ڈاکہ زنی یہ سب کے سب «سرقہ» کی تعریف سے خارج ہیں، لہٰذا ان کی سزا ہاتھ کاٹنا نہیں ہے، «خائن» اسے کہتے ہیں جو خفیہ طریقہ پر مال لیتا رہے اور مالک کے ساتھ خیر خواہی اور ہمدردی کا اظہار کرے۔ حدیث میں مذکورہ جرائم پر حاکم جو مناسب سزا تجویز کرے گا وہ نافذ کی جائے گی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2589)

Share this: