احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

28: باب مَا جَاءَ فِي نَظْرَةِ الْمُفَاجَأَةِ
باب: (غیر محرم پر) اچانک نظر پڑ جانے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2776
حدثنا احمد بن منيع، حدثنا هشيم، اخبرنا يونس بن عبيد، عن عمرو بن سعيد، عن ابي زرعة بن عمرو بن جرير، عن جرير بن عبد الله، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نظرة الفجاءة " فامرني ان اصرف بصري "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وابو زرعة بن عمرو اسمه هرم.
جریر بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (کسی اجنبیہ عورت پر) اچانک پڑ جانے والی نظر سے متعلق پوچھا۔ تو آپ نے فرمایا: تم اپنی نگاہ پھیر لیا کرو ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأدب 10 (2159)، سنن ابی داود/ النکاح 44 (2148) (تحفة الأشراف: 3237)، و مسند احمد (4/358، 361)، وسنن الدارمی/الاستئذان 15 (2685) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: معلوم ہوا کہ کسی مقصد و ارادہ کے بغیر اگر اچانک کسی اجنبی عورت پر نگاہ پڑ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، حرج اور گناہ تو اس میں ہے کہ اس پر باربار نگاہ مقصد و ارادہ کے ساتھ ڈالی جائے، اور یہ کہ اچانک نگاہ کو بھی فوراً پھیر لیا جائے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح حجاب المرأة (35) ، صحيح أبي داود (1864)

Share this: