احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
97:
كتاب الاعتصام بالكتاب والسنة
کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم
کو مضبوطی سے تھامے رہنا
1:
(باب:)
باب:۔۔۔
1:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«بعثت بجوامع الكلم»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ
«جوامع الكلم»
کے ساتھ بھیجا گیا ہوں۔
2:
باب الاقتداء بسنن رسول الله صلى الله عليه وسلم:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کی پیروی کرنا۔
3:
باب ما يكره من كثرة السؤال وتكلف ما لا يعنيه:
باب: بےفائدہ بہت سوالات کرنا منع ہے۔
4:
باب الاقتداء بأفعال النبي صلى الله عليه وسلم:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کاموں کی پیروی کرنا۔
5:
باب ما يكره من التعمق والتنازع في العلم والغلو في الدين والبدع:
باب: کسی امر میں تشدد اور سختی کرنا۔
6:
باب إثم من آوى محدثا:
باب: جو شخص بدعتی کو ٹھکانا دے، اس کو اپنے پاس ٹھہرائے۔
7:
باب ما يذكر من ذم الرأي وتكلف القياس:
باب: دین کے مسائل میں رائے پر عمل کرنے کی مذمت، اسی طرح بےضرورت قیاس کرنے کی برائی۔
8:
باب ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يسأل مما لم ينزل عليه الوحي فيقول:
«لا أدري»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی مسئلہ رائے یا قیاس سے نہیں بتلایا۔
9:
باب تعليم النبي صلى الله عليه وسلم أمته من الرجال والنساء مما علمه الله ليس برأي ولا تمثيل:
باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی امت کے مردوں و عورتوں کو وہی باتیں سکھانا جو اللہ نے آپ کو سکھائی تھیں باقی رائے اور تمثیل آپ نے نہیں سکھائی۔
10:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«لا تزال طائفة من أمتي ظاهرين على الحق يقاتلون»
. وهم أهل العلم:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ”میری امت کی ایک جماعت حق پر غالب رہے گی اور جنگ کرتی رہے گی“ اور امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ اس گروہ سے دین کے عالموں کا گروہ مراد ہے۔
11:
باب قول الله تعالى: {أو يلبسكم شيعا}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الانعام میں)
یوں فرمانا ”یا وہ تمہارے کئی فرقے کر دے“۔
12:
باب من شبه أصلا معلوما بأصل مبين قد بين الله حكمهما ليفهم السائل:
باب: ایک امر معلوم کو دوسرے امر واضح سے تشبیہ دینا جس کا حکم اللہ نے بیان کر دیا ہے تاکہ پوچھنے والا سمجھ جائے۔
13:
باب ما جاء في اجتهاد القضاة بما أنزل الله تعالى:
باب: قاضیوں کو کوشش کر کے اللہ کی کتاب کے موافق حکم دینا چائیے۔
14:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«لتتبعن سنن من كان قبلكم»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ”اے مسلمانو! تم اگلے لوگوں کی چال پر چلو گے“۔
15:
باب إثم من دعا إلى ضلالة أو سن سنة سيئة:
باب: اس کا گناہ جو کسی گمراہی کی طرف بلائے یا کوئی بری رسم قائم کرے۔
16:
باب ما ذكر النبي صلى الله عليه وسلم وحض على اتفاق أهل العلم:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عالموں کے اتفاق کرنے کا جو ذکر فرمایا ہے اس کی ترغیب دی ہے اور مکہ اور مدینہ کے عالموں کے اجماع کا بیان۔
17:
باب قول الله تعالى: {ليس لك من الأمر شيء}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ آل عمران میں)
فرمان ”اے پیغمبر! تجھ کو اس کام میں کوئی دخل نہیں“ آخر آیت تک۔
18:
باب قوله تعالى: {وكان الإنسان أكثر شيء جدلا}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ الکہف میں)
ارشاد ”اور انسان سب سے زیادہ جھگڑالو ہے“۔
19:
باب قوله تعالى: {وكذلك جعلناكم أمة وسطا}:
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ”اور ہم نے اسی طرح تمہیں امت وسط بنا دیا ہے“۔
20:
باب إذا اجتهد العامل أو الحاكم فأخطأ خلاف الرسول من غير علم فحكمه مردود:
باب: جب کوئی عامل یا حاکم اجتہاد کرے اور لاعلمی میں رسول کے حکم کے خلاف کر جائے تو اس کا فیصلہ نافذ نہیں ہو گا۔
21:
باب أجر الحاكم إذا اجتهد فأصاب أو أخطأ:
باب: حاکم کا ثواب، جب کہ وہ اجتہاد کرے اور صحت پر ہو یا غلطی کر جائے۔
22:
باب الحجة على من قال إن أحكام النبي صلى الله عليه وسلم كانت ظاهرة:
باب: اس شخص کا رد جو یہ سمجھتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام احکام ہر ایک صحابی کو معلوم رہتے تھے۔
23:
باب من رأى ترك النكير من النبي صلى الله عليه وسلم حجة لا من غير الرسول:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک بات کہی جائے اور آپ اس پر انکار نہ کریں جسے تقریر کہتے ہیں تو یہ حجت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا اور کسی کی تقریر پر حجت نہیں۔
24:
باب الأحكام التي تعرف بالدلائل وكيف معنى الدلالة وتفسيرها:
باب: دلائل شرعیہ سے احکام کا نکالا جانا اور دلالت کے معنی اور اس کی تفسیر کیا ہو گی؟
25:
باب قول النبي صلى الله عليه وسلم:
«لا تسألوا أهل الكتاب عن شيء»
:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ ”اہل کتاب سے دین کی کوئی بات نہ پوچھو“۔
26:
باب كراهية الخلاف:
باب: احکام شرع میں جھگڑا کرنے کی کراہت کا بیان۔
27:
باب نهي النبي صلى الله عليه وسلم على التحريم إلا ما تعرف إباحته:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی چیز سے لوگوں کو منع کریں تو وہ حرام ہو گا مگر یہ کہ اس کی اباحت دلائل سے معلوم ہو جائے۔
28:
باب قول الله تعالى: {وأمرهم شورى بينهم}{وشاورهم في الأمر}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ شوریٰ میں)
فرمانا ”مسلمانوں کا کام آپس کے صلاح اور مشورے سے چلتا ہے“ اور اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ آل عمران میں)
فرمان ”اے پیغمبر! ان سے کاموں میں مشورہ لے“۔
Share this: