احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: 3- بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ كَثْرَةِ السُّؤَالِ وَتَكَلُّفِ مَا لاَ يَعْنِيهِ:
باب: بےفائدہ بہت سوالات کرنا منع ہے۔
وقوله تعالى: لا تسالوا عن اشياء إن تبد لكم تسؤكم سورة المائدة آية 101.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا اسی طرح بےفائدہ سختی اٹھانا اور وہ باتیں بنانا جن میں کوئی فائدہ نہیں اور اللہ نے (سورۃ المائدہ میں) فرمایا «لا تسألوا عن أشياء إن تبد لكم تسؤكم‏» مسلمانو! ایسی باتیں نہ پوچھو کہ اگر بیان کی جائیں تو تم کو بری لگیں۔
صحيح بخاري حدیث نمبر: 7289
حدثنا عبد الله بن يزيد المقرئ، حدثنا سعيد، حدثني عقيل، عن ابن شهاب، عن عامر بن سعد بن ابي وقاص، عن ابيه، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"إن اعظم المسلمين جرما من سال عن شيء لم يحرم، فحرم من اجل مسالته".
ہم سے عبداللہ بن یزید المقری نے بیان کیا، کہا ہم سے سعید بن ابی ایوب نے بیان کیا، کہا مجھ سے عقیل بن خالد نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے، ان سے عامر بن سعد بن ابی وقاص نے، ان سے ان کے والد نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے بڑا مجرم وہ مسلمان ہے جس نے کسی ایسی چیز کے متعلق پوچھا جو حرام نہیں تھی اور اس کے سوال کی وجہ سے وہ حرام کر دی گئی۔

Share this: