احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
46:
کتاب المظالم والغصب
کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں
1:
المظالم والغصب
باب: لوگوں پر ظلم کرنے اور مال غصب کرنے کے بیان میں۔
1:
باب قصاص المظالم:
باب: ظلموں کا بدلہ کس کس طور پر لیا جائے گا۔
2:
باب قول الله تعالى: {ألا لعنة الله على الظالمين}:
باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ ہود میں یہ فرمانا کہ ”سن لو! ظالموں پر اللہ کی پھٹکار ہے“۔
3:
باب لا يظلم المسلم المسلم ولا يسلمه:
باب: کوئی مسلمان کسی مسلمان پر ظلم نہ کرے اور نہ کسی ظالم کو اس پر ظلم کرنے دے۔
4:
باب أعن أخاك ظالما أو مظلوما:
باب: ہر حال میں مسلمان بھائی کی مدد کرنا چاہے وہ ظالم ہو یا مظلوم۔
5:
باب نصر المظلوم:
باب: مظلوم کی مدد کرنا واجب ہے۔
6:
باب الانتصار من الظالم:
باب: ظالم سے بدلہ لینا۔
7:
باب عفو المظلوم:
باب: ظالم کو معاف کر دینا۔
8:
باب الظلم ظلمات يوم القيامة:
باب: ظلم، قیامت کے دن اندھیرے ہوں گے۔
9:
باب الاتقاء والحذر من دعوة المظلوم:
باب: مظلوم کی بددعا سے بچنا اور ڈرتے رہنا۔
10:
باب من كانت له مظلمة عند الرجل فحللها له هل يبين مظلمته:
باب: اگر کسی شخص نے دوسرے پر کوئی ظلم کیا ہو اور اس سے معاف کرائے تو کیا اس ظلم کو بیان کرنا ضروری ہے۔
11:
باب إذا حلله من ظلمه فلا رجوع فيه:
باب: جب کسی ظلم کو معاف کر دیا تو پھر واپسی کا مطالبہ باقی نہیں رہتا۔
12:
باب إذا أذن له أو أحله ولم يبين كم هو:
باب: اگر کوئی شخص دوسرے کو اجازت دے یا اس کو معاف کر دے مگر یہ بیان نہ کرے کہ کتنے کی اجازت اور معافی دی ہے۔
13:
باب إثم من ظلم شيئا من الأرض:
باب: اس شخص کا گناہ جس نے کسی کی زمین ظلم سے چھین لی۔
14:
باب إذا أذن إنسان لآخر شيئا جاز:
باب: جب کوئی شخص کسی دوسرے کو کسی چیز کی اجازت دیدے تو وہ اسے استعمال کر سکتا ہے۔
15:
باب قول الله تعالى: {وهو ألد الخصام}:
باب: اللہ تعالیٰ کا
(سورۃ البقرہ میں)
یہ فرمانا ”اور وہ بڑا سخت جھگڑالو ہے“۔
16:
باب إثم من خاصم في باطل وهو يعلمه:
باب: اس شخص کا گناہ جو جان بوجھ کر جھوٹ کے لیے جھگڑا کرے۔
17:
باب إذا خاصم فجر:
باب: اس شخص کا بیان کہ جب اس نے جھگڑا کیا تو بد زبانی پر اتر آیا۔
18:
باب قصاص المظلوم إذا وجد مال ظالمه:
باب: مظلوم کو اگر ظالم کا مال مل جائے تو وہ اپنے مال کے موافق اس میں سے لے سکتا ہے۔
19:
باب ما جاء في السقائف:
باب: چوپالوں کے بارے میں۔
20:
باب لا يمنع جار جاره أن يغرز خشبه في جداره:
باب: کوئی شخص اپنے پڑوسی کو اپنی دیوار میں لکڑی گاڑنے سے نہ روکے۔
21:
باب صب الخمر في الطريق:
باب: راستے میں شراب کا بہا دینا درست ہے۔
22:
باب أفنية الدور والجلوس فيها والجلوس على الصعدات:
باب: گھروں کے صحن کا بیان اور ان میں بیٹھنا اور راستوں میں بیٹھنا۔
23:
باب الآبار على الطرق إذا لم يتأذ بها:
باب: راستوں میں کنواں بنانا جب کہ ان سے کسی کو تکلیف نہ ہو۔
24:
باب إماطة الأذى:
باب: راستے میں سے تکلیف دینے والی چیز کو ہٹا دینا۔
25:
باب الغرفة والعلية المشرفة وغير المشرفة في السطوح وغيرها:
باب: اونچے اور پست بالاخانوں میں چھت وغیرہ پر رہنا جائز ہے نیز جھروکے اور روشندان بنانا۔
26:
باب من عقل بعيره على البلاط أو باب المسجد:
باب: مسجد کے دروازے پر جو پتھر بچھے ہوتے ہیں وہاں یا دروازے پر اونٹ باندھ دینا۔
27:
باب الوقوف والبول عند سباطة قوم:
باب: کسی قوم کے کوڑے کے پاس ٹھہرنا اور وہاں پیشاب کرنا۔
28:
باب من أخذ الغصن وما يؤذي الناس في الطريق فرمى به:
باب: اس کا ثواب جس نے شاخ یا کوئی اور تکلیف دینے والی چیز راستے سے ہٹائی۔
29:
باب إذا اختلفوا في الطريق الميتاء- وهي الرحبة تكون بين الطريق- ثم يريد أهلها البنيان فترك منها الطريق سبعة أذرع:
باب: اگر عام راستہ میں اختلاف ہو اور وہاں رہنے والے کچھ عمارت بنانا چاہیں تو سات ہاتھ زمین راستہ کے لیے چھوڑ دیں۔
30:
باب النهبى بغير إذن صاحبه:
باب: مالک کی اجازت کے بغیر اس کا کوئی مال اٹھا لینا۔
31:
باب كسر الصليب وقتل الخنزير:
باب: صلیب کا توڑنا اور خنزیر کا مارنا۔
32:
باب هل تكسر الدنان التي فيها الخمر أو تخرق الزقاق:
باب: کیا کوئی ایسا مٹکا توڑا جا سکتا ہے یا ایسی مشک پھاڑی جا سکتی ہے جس میں شراب موجود ہو؟
33:
باب من قاتل دون ماله:
باب: جو شخص اپنا مال بچانے کے لیے لڑے۔
34:
باب إذا كسر قصعة أو شيئا لغيره:
باب: جس کسی شخص نے کسی دوسرے کا پیالہ یا کوئی اور چیز توڑ دی تو کیا حکم ہے؟
35:
باب إذا هدم حائطا فليبن مثله:
باب: اگر کسی نے کسی کی دیوار گرا دی تو اسے ویسی ہی بنوانی ہو گی۔
Share this: