احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: باب مِنْهُ
باب: ذکر الٰہی سے متعلق ایک اور باب۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3376
حدثنا قتيبة، حدثنا ابن لهيعة، عن دراج، عن ابي الهيثم، عن ابي سعيد الخدري، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل: اي العباد افضل درجة عند الله يوم القيامة ؟ قال: " الذاكرون الله كثيرا والذاكرات "، قلت: يا رسول الله، ومن الغازي في سبيل الله ؟ قال: " لو ضرب بسيفه في الكفار والمشركين حتى ينكسر ويختضب دما لكان الذاكرون الله كثيرا افضل منه درجة ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب إنما نعرفه من حديث دراج.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: قیامت کے دن اللہ کے نزدیک درجہ کے لحاظ سے کون سے بندے سب سے افضل اور سب سے اونچے مرتبہ والے ہوں گے؟ آپ نے فرمایا: کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والی عورتیں۔ میں نے کہا: اللہ کے رسول! اللہ کی راہ میں لڑائی لڑنے والے (غازی) سے بھی بڑھ کر؟ آپ نے فرمایا: (ہاں) اگرچہ اس نے اپنی تلوار سے کفار و مشرکین کو مارا ہو، اور اتنی شدید جنگ لڑی ہو کہ اس کی تلوار ٹوٹ گئی ہو، اور وہ خود خون سے رنگ گیا ہو، تب بھی اللہ کا ذکر کرنے والے اس سے درجے میں بڑھے ہوئے ہوں گے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف دراج کی روایت سے جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4054) (ضعیف) (سند میں دراج ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف، التعليق الرغيب (2 / 228)

Share this: