احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

6: باب مِنْهُ
باب: ذکر الٰہی سے متعلق ایک اور باب۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3377
حدثنا الحسين بن حريث، حدثنا الفضل بن موسى، عن عبد الله بن سعيد هو ابن ابي هند، عن زياد مولى ابن عياش، عن ابي بحرية، عن ابي الدرداء رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: " الا انبئكم بخير اعمالكم وازكاها عند مليككم وارفعها في درجاتكم، وخير لكم من إنفاق الذهب والورق، وخير لكم من ان تلقوا عدوكم فتضربوا اعناقهم ويضربوا اعناقكم "، قالوا: بلى، قال: " ذكر الله تعالى " قال معاذ بن جبل رضي الله عنه: ما شيء انجى من عذاب الله من ذكر الله قال ابو عيسى: وقد روى بعضهم هذا الحديث عن عبد الله بن سعيد مثل هذا بهذا الإسناد وروى بعضهم عنه فارسله.
ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہارے سب سے بہتر اور تمہارے رب کے نزدیک سب سے پاکیزہ اور سب سے بلند درجے والے عمل کی تمہیں خبر نہ دوں؟ وہ عمل تمہارے لیے سونا چاندی خرچ کرنے سے بہتر ہے، وہ عمل تمہارے لیے اس سے بھی بہتر ہے کہ تم (میدان جنگ میں) اپنے دشمن سے ٹکراؤ، وہ تمہاری گردنیں کاٹے اور تم ان کی (یعنی تمہارے جہاد کرنے سے بھی افضل) لوگوں نے کہا: جی ہاں، (ضرور بتائیے) آپ نے فرمایا: وہ اللہ تعالیٰ کا ذکر ہے، معاذ بن جبل رضی الله عنہ کہتے ہیں: اللہ کے ذکر سے بڑھ کر اللہ کے عذاب سے بچانے والی کوئی اور چیز نہیں ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
بعض نے یہ حدیث عبداللہ بن سعید اسی طرح اسی سند سے روایت کی ہے، اور بعضوں نے اسے ان سے مرسلاً روایت کیا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الأدب 53 (3790) (تحفة الأشراف: 10950) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ کا ذکر اللہ کے عذاب سے نجات کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، کیونکہ ذکر: رب العالمین کی توحید، اس کی ثنا، تحمید و تمجید وغیرہ کے کلمات کو دل اور زبان پر جاری رکھنے کا نام ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2790)

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(3377ب) إسناده ضعيف لإنقطاعه / جه 3790 ¤ ذياد بن أبى زياد مولي ابن عياش لم يدرك معاذ بن جبل رضى الله عنه والحديث المرفوع صحيح ، انظر سنن الترمذي (الأصل : 3377)

Share this: