احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

33: باب فِي التَّوَكُّلِ عَلَى اللَّهِ
باب: اللہ پر توکل (بھروسہ) کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2344
حدثنا علي بن سعيد الكندي، حدثنا ابن المبارك، عن حيوة بن شريح، عن بكر بن عمرو، عن عبد الله بن هبيرة، عن ابي تميم الجيشاني، عن عمر بن الخطاب، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لو انكم كنتم توكلون على الله حق توكله، لرزقتم كما ترزق الطير تغدو خماصا وتروح بطانا " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، لا نعرفه إلا من هذا الوجه، وابو تميم الجيشاني اسمه: عبد الله بن مالك.
عمر بن خطاب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم لوگ اللہ پر توکل (بھروسہ) کرو جیسا کہ اس پر توکل (بھروسہ) کرنے کا حق ہے تو تمہیں اسی طرح رزق ملے گا جیسا کہ پرندوں کو ملتا ہے کہ صبح کو وہ بھوکے نکلتے ہیں اور شام کو آسودہ واپس آتے ہیں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے، اسے ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الزہد 14 (4164) (تحفة الأشراف: 10586)، و مسند احمد (1/30، 52) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: معلوم ہوا کہ مومن کی زندگی رزق و معیشت کی فکر سے خالی ہونی چاہیئے، اور اس کا دل پرندوں کی طرح ہونا چاہیئے جو اپنے لیے کچھ جمع کر کے نہیں رکھتے بلکہ ہر روز صبح تلاش رزق میں نکلتے ہیں اور شام کو شکم سیر ہو کر لوٹتے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4164)

Share this: