احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

17: باب مَنِ اطَّلَعَ فِي دَارِ قَوْمٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِمْ
باب: کسی کے گھر میں بغیر اجازت جھانکنا کیسا ہے؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2708
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا عبد الوهاب الثقفي، عن حميد، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم: " كان في بيته فاطلع عليه رجل فاهوى إليه بمشقص فتاخر الرجل " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں تھے (اسی دوران) ایک شخص نے آپ کے گھر میں جھانکا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیر کا پھل لے کر لپکے (کہ اس کی آنکھیں پھوڑ دیں) لیکن وہ فوراً پیچھے ہٹ گیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاستئذان 11 (6242)، والدیات 15 (6880)، و 23 (6900)، صحیح مسلم/الآداب 9 (2157)، سنن ابی داود/ الأدب 136 (5171)، سنن النسائی/القسامة 46 (4862) (تحفة الأشراف: 721)، و مسند احمد (3/108، 140، 239، 242) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: