احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

61: بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ
باب: شرمگاہ (عضو تناسل) چھونے پر وضو کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 82
حدثنا إسحاق بن منصور، قال: حدثنا يحيى بن سعيد القطان، عن هشام بن عروة، قال: اخبرني ابي، عن بسرة بنت صفوان، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: " من مس ذكره فلا يصل حتى يتوضا ". قال: وفي الباب عن ام حبيبة , وابي ايوب , وابي هريرة، واروى ابنة انيس، وعائشة، وجابر، وزيد بن خالد، وعبد الله بن عمرو. قال ابو عيسى: هذا حسن صحيح , قال: هكذا رواه غير واحد مثل هذا، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن بسرة.
بسرہ بنت صفوان رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنی شرمگاہ (عضو تناسل) چھوئے تو جب تک وضو نہ کر لے نماز نہ پڑھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- بسرہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ام حبیبہ، ابوایوب، ابوہریرہ، ارویٰ بنت انیس، عائشہ، جابر، زید بن خالد اور عبداللہ بن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- کئی لوگوں نے اسے اسی طرح ہشام بن عروہ سے اور ہشام نے اپنے والد (عروہ) سے اور عروہ نے بسرہ سے روایت کیا ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الطہارة 70 (181)، سنن النسائی/الطہارة 118 (163)، والغسل 30 (147)، سنن ابن ماجہ/الطہارة 63 (679) (تحفة الأشراف: 15785)، موطا امام مالک/الطہارة 15 (58 مسند احمد (6/406)، 407)، سنن الدارمی/الطہارة 50 (751) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: ان سب کا خلاصہ یہ ہے کہ ہشام کے بعض شاگردوں نے عروہ اور بسرۃ کے درمیان کسی اور واسطے کا ذکر نہیں کیا ہے، اور بعض نے عروہ اور بسرۃ کے درمیان مروان کے واسطے کا ذکر کیا ہے، جن لوگوں نے عروۃ اور بسرۃ کے درمیان کسی اور واسطے کا ذکر نہیں کیا ہے ان کی روایت منقطع نہیں ہے کیونکہ عروہ کا بسرۃ سے سماع ثابت ہے، پہلے عروہ نے اسے مروان کے واسطے سے سنا پھر بسرۃ سے جا کر انہوں نے اس کی تصدیق کی جیسا کہ ابن خزیمہ اور ابن حبان کی روایت میں اس کی صراحت ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (479)

Share this: