احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

33: بَابُ: قَبْضِ الأَصَابِعِ مِنَ الْيَدِ الْيُمْنَى دُونَ السَّبَّابَةِ
باب: نماز شہادت کی انگلی کے علاوہ دائیں ہاتھ کی تمام انگلیوں کو سمیٹ کر رکھنے کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1268
اخبرنا قتيبة بن سعيد، عن مالك، عن مسلم بن ابي مريم، عن علي بن عبد الرحمن، قال: رآني ابن عمر وانا اعبث بالحصى في الصلاة , فلما انصرف نهاني , وقال: اصنع كما كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصنع , قلت: وكيف كان يصنع ؟ قال: كان"إذا جلس في الصلاة وضع كفه اليمنى على فخذه وقبض يعني اصابعه كلها واشار بإصبعه التي تلي الإبهام , ووضع كفه اليسرى على فخذه اليسرى".
علی بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہم نے مجھے نماز میں کنکریوں سے کھیلتے دیکھا تو نماز سے فارغ ہونے کے بعد انہوں نے مجھے منع کیا، اور کہا: اس طرح کیا کرو جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کرتے تھے، میں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح کرتے تھے؟ کہا: جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں بیٹھتے تو اپنی دائیں ہتھیلی اپنی دائیں ران پر رکھتے ۱؎، اور اپنی سبھی انگلیاں سمیٹے رکھتے، اور اپنی اس انگلی سے جو انگوٹھے کے قریب ہے اشارہ کرتے، اور اپنی بائیں ہتھیلی اپنی بائیں ران پر رکھتے ۲؎۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: 1161 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اور ایک روایت میں ہے اپنے داہنے گھٹنے پر۔ ۲؎: اور ایک روایت میں ہے اپنے بائیں گھٹنے پر۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: