احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

31: بَابُ: مَوْضِعِ الْمِرْفَقَيْنِ
باب: نماز میں بیٹھنے کی حالت میں کہنیوں کے رکھنے کی جگہ کا بیان۔
سنن نسائي حدیث نمبر: 1266
اخبرنا إسماعيل بن مسعود، قال: انبانا بشر بن المفضل، قال: حدثنا عاصم بن كليب، عن ابيه، عن وائل بن حجر، قال:"قلت لانظرن إلى صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم كيف يصلي , فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم فاستقبل القبلة فرفع يديه حتى حاذتا اذنيه، ثم اخذ شماله بيمينه , فلما اراد ان يركع رفعهما مثل ذلك ووضع يديه على ركبتيه , فلما رفع راسه من الركوع رفعهما مثل ذلك , فلما سجد وضع راسه بذلك المنزل من يديه، ثم جلس فافترش رجله اليسرى ووضع يده اليسرى على فخذه اليسرى , وحد مرفقه الايمن على فخذه اليمنى وقبض ثنتين وحلق ورايته يقول: هكذا , واشار بشر بالسبابة من اليمنى وحلق الإبهام والوسطى".
وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے (اپنے جی میں) کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر رہوں گا کہ آپ نماز کیسے پڑھتے ہیں، تو (میں نے دیکھا کہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے، اور قبلہ رو ہوئے اور اپنے دونوں ہاتھوں کو اتنا اٹھایا کہ وہ آپ کے کانوں کے بالمقابل ہو گئے، پھر اپنے دائیں (ہاتھ) سے اپنے بائیں (ہاتھ) کو پکڑا، پھر جب رکوع میں جانے کا ارادہ کیا تو ان دونوں کو پھر اسی طرح اٹھایا، اور اپنے ہاتھوں کو اپنے گھٹنوں پر رکھا، پھر جب رکوع سے اپنا سر اٹھایا تو پھر ان دونوں کو اسی طرح اٹھایا، پھر جب سجدہ کیا تو اپنے سر کو اپنے دونوں ہاتھوں کے درمیان اسی جگہ پر رکھا ۱؎، پھر آپ بیٹھے تو اپنا بایاں پاؤں بچھایا، اور اپنا بایاں ہاتھ اپنی بائیں ران پر رکھا، اور اپنی دائیں کہنی کو اپنی دائیں ران سے دور رکھا، پھر اپنی دو انگلیاں بند کیں، اور حلقہ بنایا، اور میں نے انہیں اس طرح کرتے دیکھا۔ بشر نے داہنے ہاتھ کی شہادت کی انگلی سے اشارہ کیا، اور انگوٹھے اور درمیانی انگلی کا حلقہ بنایا۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: 890 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی اپنا سر اس طرح رکھا کہ دونوں ہاتھ دونوں کانوں کے بالمقابل ہو گئے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: