احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

54: بَابُ: الْمُزَابَنَةِ وَالْمُحَاقَلَةِ
باب: بیع مزابنہ (یعنی درخت کے اوپر کچے پھل کو سوکھے پھل کے بدلے بیچنے) اور بیع محاقلہ (یعنی غلہ کے بدلے زمین دینے) کا بیان۔
سنن ابن ماجه حدیث نمبر: 2265
حدثنا محمد بن رمح ، انبانا الليث بن سعد ، عن نافع ، عن عبد الله بن عمر ، قال:"نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن المزابنة والمزابنة، ان يبيع الرجل تمر حائطه، إن كانت نخلا بتمر كيلا، وإن كانت كرما، ان يبيعه بزبيب كيلا، وإن كانت زرعا، ان يبيعه بكيل طعام نهى عن ذلك كله".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزابنہ سے منع فرمایا، مزابنہ یہ ہے کہ آدمی اپنے باغ کی کھجور کو جو درختوں پر ہو خشک کھجور کے بدلے ناپ کر بیچے، یا انگور کو جو بیل پر ہو کشمش کے بدلے ناپ کر بیچے، اور اگر کھیتی ہو تو کھیت میں کھڑی فصل سوکھے ہوئے اناج کے بدلے ناپ کر بیچے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سب سے منع کیا ہے ۱؎۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع 75 (2171)، 82 (2185)، صحیح مسلم/البیوع 14 (1542)، سنن النسائی/البیوع 30 (4537)، 37 (4553)، (تحفة الأشراف: 8273)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/البیوع 19 (3361) موطا امام مالک/البیوع 13 (23)، مسند احمد (2/5، 7، 16) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اور یہ آخری صورت محاقلہ کہلاتی ہے، بیع محاقلہ: یہ ہے کہ گیہوں کا کھیت گیہوں کے بدلے بیچے، یا چاول کا کھیت چاول کے بدلے، غرض اپنی جنس کے ساتھ، اور یہ اس لئے منع ہوا کیونکہ اس میں کمی بیشی کا احتمال ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: