احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے
صحيح بخاري
43:
كتاب الاستقراض
کتاب: قرض لینے ادا کرنے حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں
1:
باب من اشترى بالدين وليس عنده ثمنه أو ليس بحضرته:
باب: جو شخص کوئی چیز قرض خریدے اور اس کے پاس قیمت نہ ہو یا اس وقت موجود نہ ہو تو کیا حکم ہے؟
2:
باب من أخذ أموال الناس يريد أداءها أو إتلافها:
باب: جو شخص لوگوں کا مال ادا کرنے کی نیت سے لے اور جو ہضم کرنے کی نیت سے لے۔
3:
باب أداء الديون:
باب: قرضوں کا ادا کرنا۔
4:
باب استقراض الإبل:
باب: اونٹ قرض لینا۔
5:
باب حسن التقاضي:
باب: تقاضے میں نرمی کرنا۔
6:
باب هل يعطى أكبر من سنه:
باب: کیا بدلہ میں قرض والے اونٹ سے زیادہ عمر والا اونٹ دیا جا سکتا ہے؟
7:
باب حسن القضاء:
باب: قرض اچھی طرح سے ادا کرنا۔
8:
باب إذا قضى دون حقه أو حلله فهو جائز:
باب: اگر مقروض قرض خواہ کے حق میں کم ادا کرے۔
9:
باب إذا قاص أو جازفه في الدين تمرا بتمر أو غيره:
باب: اگر قرض ادا کرتے وقت کھجور کے بدل اتنی ہی کھجور یا اور کوئی میوہ یا اناج کے بدل برابر ناپ تول کر یا اندازہ کر کے دے تو درست ہے۔
10:
باب من استعاذ من الدين:
باب: قرض سے اللہ کی پناہ مانگنا۔
11:
باب الصلاة على من ترك دينا:
باب: قرض دار کی نماز جنازہ کا بیان۔
12:
باب مطل الغني ظلم:
باب: ادائیگی میں مالدار کی طرف سے ٹال مٹول کرنا ظلم ہے۔
13:
باب لصاحب الحق مقال:
باب: جس شخص کا حق نکلتا ہو وہ تقاضا کر سکتا ہے۔
14:
باب إذا وجد ماله عند مفلس في البيع والقرض والوديعة فهو أحق به:
باب: اگر بیع یا قرض یا امانت کا مال بجنسہ دیوالیہ شخص کے پاس مل جائے تو جس کا وہ مال ہے دوسرے قرض خواہوں سے زیادہ اس کا حقدار ہو گا۔
15:
باب من أخر الغريم إلى الغد أو نحوه ولم ير ذلك مطلا:
باب: اگر کوئی مالدار ہو کر کل پرسوں تک قرض ادا کرنے کا وعدہ کرے تو یہ ٹال مٹول کرنا نہیں سمجھا جائے گا۔
16:
باب من باع مال المفلس أو المعدم فقسمه بين الغرماء أو أعطاه حتى ينفق على نفسه:
باب: دیوالیہ یا محتاج کا مال بیج کر قرض خواہوں کو بانٹ دینا یا خود اس کو ہی دے دینا کہ اپنی ذات پر خرچ کرے۔
17:
باب إذا أقرضه إلى أجل مسمى أو أجله في البيع:
باب: ایک معین مدت کے وعدہ پر قرض دینا یا بیع کرنا۔
18:
باب الشفاعة في وضع الدين:
باب: قرض میں کمی کی سفارش کرنا۔
19:
باب ما ينهى عن إضاعة المال:
باب: مال کو تباہ کرنا یعنی بے جا اسراف منع ہے۔
20:
باب العبد راع في مال سيده ولا يعمل إلا بإذنه:
باب: غلام اپنے آقا کے مال کا نگراں ہے اس کی اجازت کے بغیر اس میں کوئی تصرف نہ کرے۔
Share this: