احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

6: 6- بَابُ هَلْ يُعْطَى أَكْبَرَ مِنْ سِنِّهِ:
باب: کیا بدلہ میں قرض والے اونٹ سے زیادہ عمر والا اونٹ دیا جا سکتا ہے؟
صحيح بخاري حدیث نمبر: 2392
حدثنا مسدد، عن يحيى، عن سفيان، قال: حدثني سلمة بن كهيل، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة رضي الله عنه، ان رجلا اتى النبي صلى الله عليه وسلم يتقاضاه بعيرا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اعطوه، فقالوا: ما نجد إلا سنا افضل من سنه، فقال الرجل: اوفيتني اوفاك الله، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"اعطوه، فإن من خيار الناس احسنهم قضاء".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، ان سے یحییٰ قطان نے، ان سے سفیان ثوری نے کہ مجھ سے سلمہ بن کہیل نے بیان کیا، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنا قرض کا اونٹ مانگنے آیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا کہ اسے اس کا اونٹ دے دو۔ صحابہ نے عرض کیا کہ قرض خواہ کے اونٹ سے اچھی عمر کا ہی اونٹ مل رہا ہے۔ اس پر اس شخص (قرض خواہ) نے کہا مجھے تم نے میرا پورا حق دیا۔ تمہیں اللہ تمہارا حق پورا پورا دے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے وہی اونٹ دے دو کیونکہ بہترین شخص وہ ہے جو سب سے زیادہ بہتر طریقہ پر اپنا قرض ادا کرتا ہو۔

Share this: