احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

58: باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ التَّسْبِيحِ وَالتَّكْبِيرِ وَالتَّهْلِيلِ وَالتَّحْمِيدِ
باب: تسبیح، تکبیر، تہلیل اور تحمید کی فضیلت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3460
حدثنا عبد الله بن ابي زياد الكوفي، حدثنا عبد الله بن بكر السهمي، عن حاتم بن ابي صغيرة، عن ابي بلج، عن عمرو بن ميمون، عن عبد الله بن عمرو، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " " ما على الارض احد يقول لا إله إلا الله والله اكبر ولا حول ولا قوة إلا بالله إلا كفرت عنه خطاياه ولو كانت مثل زبد البحر " ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب، وروى شعبة هذا الحديث عن ابي بلج بهذا الإسناد نحوه ولم يرفعه، وابو بلج اسمه يحيى بن ابي سليم، ويقال ايضا يحيى بن سليم.
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زمین پر جو کوئی بھی بندہ: «لا إله إلا الله والله أكبر ولا حول ولا قوة إلا بالله» کہے گا اللہ عزوجل کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے اور اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے، اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے سوا کسی کام کے کرنے کی کسی میں نہ کوئی طاقت ہے اور نہ ہی قوت، اس کے (چھوٹے چھوٹے) گناہ بخش دیئے جائیں گے، اگرچہ سمندر کی جھاگ کی طرح (بہت زیادہ) ہوں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- شعبہ نے یہ حدیث اسی سند کے ساتھ اسی طرح ابوبلج سے روایت کی ہے، اور اسے مرفوع نہیں کیا، اور ابوبلج کا نام یحییٰ بن ابی سلیم ہے اور انہیں یحییٰ بن سلیم بھی کہا جاتا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة 49 (122) (تحفة الأشراف: 8902) (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن، التعليق الرغيب (2 / 249)

سنن ترمذي حدیث نمبر: 3460M
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابن ابي عدي، عن حاتم بن ابي صغيرة، عن ابي بلج، عن عمرو بن ميمون، عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحوه. وحاتم و يكنى ابا يونس القشيري.
اس سند سے حاتم بن ابی صغیرہ سے، حاتم نے ابوبلج سے، ابوبلج نے عمرو بن میمون سے، عمرو بن میمون نے عبداللہ بن عمرو کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی، اور حاتم کی کنیت ابو یونس قشیری ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن، التعليق الرغيب (2 / 249)

سنن ترمذي حدیث نمبر: 3460M
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، عن شعبة، عن ابي بلج، نحوه ولم يرفعه.
اس سند سے شعبہ نے ابوبلج سے اسی طرح روایت کی اور انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (حسن)

قال الشيخ الألباني: حسن، التعليق الرغيب (2 / 249)

Share this: