احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

1: باب مَا جَاءَ فِي الْحِمْيَةِ
باب: پرہیزی کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2036
حدثنا محمد بن يحيى، حدثنا إسحاق بن محمد الفروي، حدثنا إسماعيل بن جعفر، عن عمارة بن غزية، عن عاصم بن عمر بن قتادة، عن محمود بن لبيد، عن قتادة بن النعمان، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " إذا احب الله عبدا حماه الدنيا كما يظل احدكم يحمي سقيمه الماء "، قال ابو عيسى: وفي الباب عن صهيب، وام المنذر، وهذا حديث حسن غريب، وقد روي هذا الحديث عن محمود بن لبيد، عن النبي صلى الله عليه وسلم مرسلا
قتادہ بن نعمان رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو اسے دنیا سے اسی طرح بچاتا ہے، جس طرح تم میں سے کوئی آدمی اپنے بیمار کو پانی سے بچاتا ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- یہ حدیث محمود بن لبید کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسل طریقہ سے آئی ہے،
۳- اس باب میں صہیب اور ام منذر رضی الله عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 11074) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اللہ کی نظر میں جب اس کا کوئی بندہ محبوب ہو جاتا ہے تو اس کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ اس کی دنیا ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ اپنے اس محبوب بندے کو دنیا سے ٹھیک اسی طرح بچاتا اور اسے محفوظ رکھتا ہے جس طرح تم میں سے کوئی اپنے بیمار کو کھانے اور پانی سے بچاتا ہے، کیونکہ اسے جو مرض لاحق ہے اس میں کھانا پانی اس کے لیے بےحد مضر اور نقصان دہ ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (5250 / التحقيق الثاني)

سنن ترمذي حدیث نمبر: 2036M
حدثنا علي بن حجر، اخبرنا إسماعيل بن جعفر، عن عمرو بن ابي عمرو، عن عاصم بن عمر بن قتادة، عن محمود بن لبيد، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحوه، ولم يذكر فيه عن قتادة بن النعمان، قال ابو عيسى: وقتادة بن النعمان الظفري هو اخو ابي سعيد الخدري لامه، ومحمود بن لبيد قد ادرك النبي صلى الله عليه وسلم ورآه وهو غلام صغير.
اس سند سے محمود بن لبید سے اسی جیسی حدیث مروی ہے، اس میں قتادہ بن نعمان رضی الله عنہ کا تذکرہ نہیں ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- قتادہ بن نعمان ظفری، ابو سعید خدری کے اخیافی (ماں شریک) بھائی ہیں،
۲- محمود بن لبید نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایا ہے اور کم سنی میں آپ کو دیکھا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر ما قبلہ (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (5250 / التحقيق الثاني)

Share this: