احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

41: باب مَا جَاءَ فِي النَّظَافَةِ
باب: صفائی ستھرائی کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2799
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا ابو عامر العقدي، حدثنا خالد بن إلياس، ويقال ابن إياس، عن صالح بن ابي حسان، قال: سمعت سعيد بن المسيب، يقول: " إن الله طيب يحب الطيب، نظيف يحب النظافة، كريم يحب الكرم، جواد يحب الجود، فنظفوا، اراه قال: افنيتكم ولا تشبهوا باليهود "، قال: فذكرت ذلك لمهاجر بن مسمار فقال: حدثنيه عامر بن سعد بن ابي وقاص، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله، إلا انه قال: " نظفوا افنيتكم "، قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، وخالد بن إلياس يضعف، ويقال ابن إياس.
صالح بن ابی حسان کہتے ہیں کہ میں نے سعید بن مسیب کو کہتے ہوئے سنا: اللہ طیب (پاک) ہے اور پاکی (صفائی و ستھرائی) کو پسند کرتا ہے۔ اللہ مہربان ہے اور مہربانی کو پسند کرتا ہے۔ اور اللہ سخی و فیاض ہے اور جود و سخا کو پسند کرتا ہے، تو پاک و صاف رکھو۔ (میرا خیال ہے کہ انہوں نے اس سے آگے کہا) اپنے گھروں کے صحنوں اور گھروں کے سامنے کے میدانوں کو، اور یہود سے مشابہت نہ اختیار کرو۔ (صالح کہتے ہیں) میں نے اس (روایت) کا مہاجر بن مسمار سے ذکر کیا تو انہوں نے کہا کہ مجھ سے اس کو عامر بن سعد نے اپنے باپ سعد بن ابی وقاص رضی الله عنہ کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔ البتہ مہاجر نے «نظفوا أفنيتكم» کہا ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- خالد بن الیاس ضعیف سمجھے جاتے ہیں اور انہیں خالد بن ایاس بھی کہا جاتا ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 3894) (ضعیف) (سند میں مہاجر بن سمار لین الحدیث ہیں، لیکن ’’ نظفوا أفنيتكم … الخ ‘‘ اور ’’ جواد يحب الجواد ‘‘ کے ٹکڑے متابعات کی بنا پر صحیح ہیں، تفصیل کے لیے دیکھیے: الصحیحة رقم: 1627)

قال الشيخ الألباني: ضعيف، لكن قوله:

قال الشيخ زبیر علی زئی في انوار الصحیفة فی احادیث ضعیفة من السنن الاربعة:
(2799) إسناده ضعيف جدًا ¤ خالد : متروك الحديث (تقدم: 288) ولبعض الحديث شواهد

Share this: