احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

2: باب مَا جَاءَ فِي النَّهْىِ عَنْ بَيْعِ الْوَلاَءِ، وَعَنْ هِبَتِهِ
باب: ولاء کے بیچنے اور اسے ہبہ کرنے کی ممانعت کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2126
حدثنا ابن ابي عمر، حدثنا سفيان بن عيينة، حدثنا عبد الله بن دينار، سمع عبد الله بن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " نهى عن بيع الولاء، وعن هبته "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، لا نعرفه إلا من حديث عبد الله بن دينار، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه " نهى عن بيع الولاء، وعن هبته "، وقد رواه شعبة، وسفيان الثوري، ومالك بن انس، عن عبد الله بن دينار، ويروى عن شعبة، قال: لوددت ان عبد الله بن دينار حين حدث بهذا الحديث، اذن لي حتى كنت اقوم إليه فاقبل راسه، وروى يحيى بن سليم هذا الحديث، عن عبيد الله بن عمر، عن نافع، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم وهو وهم، وهم فيه يحيى بن سليم، والصحيح عن عبيد الله بن عمر، عن عبد الله بن دينار، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، هكذا رواه غير واحد، عن عبيد الله بن عمر، قال ابو عيسى: وتفرد عبد الله بن دينار بهذا الحديث.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ولاء کے بیچنے اور اسے ہبہ کرنے سے منع فرمایا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- ہم اسے صرف عبداللہ بن دینار کے واسطہ سے ابن عمر کی روایت سے جانتے ہیں، اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ نے ولاء بیچنے اور اسے ہبہ کرنے سے منع فرمایا۔ شعبہ، سفیان ثوری اور مالک بن انس نے بھی یہ حدیث عبداللہ بن دینار سے روایت ہے۔ شعبہ سے مروی ہے، انہوں نے کہا: میری خواہش تھی کہ عبداللہ بن دینار اس حدیث کو بیان کرتے وقت مجھے اجازت دے دیتے اور میں کھڑا ہو کر ان کا سر چوم لیتا،
۳- یحییٰ بن سلیم نے اس حدیث کی روایت کرتے وقت سند یوں بیان کی ہے «عن عبيد الله بن عمر عن نافع عن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه وسلم» لیکن اس سند میں وہم ہے اور یہ وہم یحییٰ بن سلیم کی جانب سے ہوا ہے، صحیح سند یوں ہے «عن عبيد الله بن عمر عن عبد الله بن دينار عن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه وسلم» ۱؎ عبیداللہ بن عمر سے اسی طرح کئی لوگوں نے روایت کی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
عبیداللہ بن دینار اس حدیث کی روایت کرنے میں منفرد ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم 1236 (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی نافع کی جگہ عبداللہ بن دینار کا واسطہ صحیح ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2747 و 2748)

Share this: