احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

30: باب مَا جَاءَ فِي الْجَالِسِ عَلَى الطَّرِيقِ
باب: راستے میں بیٹھنے والے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2726
حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا ابو داود، حدثنا شعبة، عن ابي إسحاق، عن البراء، ولم يسمعه منه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم مر بناس من الانصار وهم جلوس في الطريق، فقال: " إن كنتم لا بد فاعلين فردوا السلام، واعينوا المظلوم، واهدوا السبيل " , وفي الباب عن ابي هريرة، وابي شريح الخزاعي , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب.
براء بن عازب رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ (سند میں اس بات کی صراحت ہے کہ ابواسحاق نے براء سے سنا نہیں ہے اس لیے سند میں انقطاع ہے، لیکن شواہد کی بناء پر صحیح ہے، بالخصوص شعبہ کی روایت ہونے کی وجہ سے قوی ہے) انصار کے کچھ لوگ راستے میں بیٹھے ہوئے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ان کے پاس سے گزر ہوا تو آپ نے ان سے فرمایا: (یوں تو راستے میں بیٹھنا اچھا نہیں ہے) لیکن اگر تم بیٹھنا ضروری سمجھتے ہو تو سلام کا جواب دیا کرو، مظلوم کی مدد کیا کرو، اور (بھولے بھٹکے ہوئے کو) راستہ بتا دیا کرو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- اس باب میں ابوہریرہ اور ابوشریح خزاعی رضی الله عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 1884)، وانظر مسند احمد (4/281، 283، 291، 293، 301)، وسنن الدارمی/الاستئذان 26 (2697) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح المتن

Share this: