احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

162: باب مَا جَاءَ أَنَّ صَلاَةَ الْقَاعِدِ عَلَى النِّصْفِ مِنْ صَلاَةِ الْقَائِمِ
باب: بیٹھ کر نماز پڑھنے کا ثواب کھڑے ہو کر پڑھنے سے آدھا ہے۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 371
حدثنا علي بن حجر، حدثنا عيسى بن يونس، حدثنا حسين المعلم، عن عبد الله بن بريدة، عن عمران بن حصين، قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صلاة الرجل وهو قاعد، فقال: " من صلى قائما فهو افضل، ومن صلى قاعدا فله نصف اجر القائم، ومن صلى نائما فله نصف اجر القاعد " قال: وفي الباب عن عبد الله بن عمرو، وانس , والسائب , وابن عمر، قال ابو عيسى: حديث عمران بن حصين حديث حسن صحيح،
عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آدمی کی نماز کے بارے میں پوچھا جسے وہ بیٹھ کر پڑھ رہا ہو؟ تو آپ نے فرمایا: جو کھڑے ہو کر نماز پڑھے وہ بیٹھ کر پڑھنے والے کے بالمقابل افضل ہے، کیونکہ اسے کھڑے ہو کر پڑھنے والے سے آدھا ثواب ملے گا، اور جو لیٹ کر پڑھے اسے بیٹھ کر پڑھنے والے سے آدھا ملے گا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عمران بن حصین کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں عبداللہ بن عمرو، انس، سائب اور ابن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/تقصیر الصلاة 17 (1115)، و18 (1116)، سنن ابی داود/ الصلاة 179 (951)، سنن النسائی/قیام اللیل 21 (1661)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 141 (1231)، (تحفة الأشراف: 10831)، مسند احمد (4/433، 435، 442، 443) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اور یہ فرمان نفل نماز کے بارے میں ہے، جیسا کہ آگے آ رہا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1231)

Share this: