احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

3: باب مَا جَاءَ لاَ يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يُرَوِّعَ مُسْلِمًا
باب: ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان کو ڈرانا دھمکانا ناجائز ہے۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2160
حدثنا بندار، حدثنا يحيى بن سعيد، حدثنا ابن ابي ذئب، حدثنا عبد الله بن السائب بن يزيد، عن ابيه، عن جده، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا ياخذ احدكم عصا اخيه لاعبا او جادا، فمن اخذ عصا اخيه فليردها إليه "، قال ابو عيسى: وفي الباب عن ابن عمر، وسليمان بن صرد، وجعدة، وابي هريرة، وهذا حديث حسن غريب، لا نعرفه إلا من حديث ابن ابي ذئب، والسائب بن يزيد له صحبة قد سمع من النبي صلى الله عليه وسلم احاديث وهو غلام، وقبض النبي صلى الله عليه وسلم وهو ابن سبع سنين، ووالده يزيد بن السائب له احاديث، هو من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، وقد روى عن النبي صلى الله عليه وسلم، والسائب بن يزيد هو ابن اخت نمر.
یزید بن سائب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص کھیل کود میں ہو یا سنجیدگی میں اپنے بھائی کی لاٹھی نہ لے اور جو اپنے بھائی کی لاٹھی لے، تو وہ اسے واپس کر دے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف ابن ابی ذئب ہی کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- سائب بن یزید کو شرف صحبت حاصل ہے بچپن میں انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی حدیثیں سنی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت ان کی عمر سات سال تھی، ان کے والد یزید بن سائب ۱؎ کی بہت ساری حدیثیں ہیں، وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے ہیں، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیثیں روایت کی ہیں، سائب بن یزید نمر کے بہن کے بیٹے ہیں،
۳- اس باب میں ابن عمر، سلیمان بن صرد، جعدہ، اور ابوہریرہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب 93 (5003) (تحفة الأشراف: 11827)، و مسند احمد (4/221) (صحیح لغیرہ)

وضاحت: ۱؎: ان کا نام یزید بن سعید ہے، انہیں یزید بن سائب رضی الله عنہ بھی کہا جاتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن، المشكاة (2948) ، الإرواء (1518)

Share this: