احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

9: باب مَا جَاءَ فِي صِفَةِ ثِمَارِ أَهْلِ الْجَنَّةِ
باب: جنت کے پھلوں کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2541
حدثنا ابو كريب، حدثنا يونس بن بكير، عن محمد بن إسحاق، عن يحيى بن عباد بن عبد الله بن الزبير، عن ابيه، عن اسماء بنت ابي بكر، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " وذكر له سدرة المنتهى، قال: يسير الراكب في ظل الفنن منها مائة سنة او يستظل بظلها مائة راكب شك يحيى فيها فراش الذهب كان ثمرها القلال " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب.
اسماء بنت ابوبکر رضی الله عنہما کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، اس وقت آپ کے سامنے سدرۃ المنتہیٰ کا ذکر آیا تھا۔ آپ نے فرمایا: اس کی شاخوں کے سائے میں سوار سو سال تک چلے گا، یا اس کے سائے میں سو سوار رہیں گے، (یہ شک حدیث کے راوی یحییٰ کی طرف سے ہے۔) اس پر سونے کے بسترے ہیں اور اس کے پھل مٹکے جیسے (بڑے) ہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 15716) (ضعیف) (سند میں محمد بن اسحاق مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے، اور یونس بن بکیر روایت میں غلطیاں کر جایا کرتے تھے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (5640 / التحقيق الثاني) ، التعليق الرغيب (4 / 256)

Share this: