احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

19: باب مَا جَاءَ فِي كَلاَمِ السِّبَاعِ
باب: درندوں کے انسانوں سے گفتگو کرنے کا بیان۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 2181
حدثنا سفيان بن وكيع، حدثنا ابي، عن القاسم بن الفضل، حدثنا ابو نضرة العبدي، عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " والذي نفسي بيده، لا تقوم الساعة حتى تكلم السباع الإنس، وحتى تكلم الرجل عذبة سوطه، وشراك نعله، وتخبره فخذه بما احدث اهله من بعده "، قال ابو عيسى: وفي الباب عن ابي هريرة، وهذا حديث حسن صحيح غريب، لا نعرفه إلا من حديث القاسم بن الفضل، والقاسم بن الفضل ثقة مامون عند اهل الحديث، وثقه يحيى بن سعيد القطان، وعبد الرحمن بن مهدي.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہو گی جب تک کہ درندے انسانوں سے گفتگو نہ کرنے لگیں، آدمی سے اس کے کوڑے کا کنارہ گفتگو کرنے لگے، اس کے جوتے کا تسمہ گفتگو کرنے لگے اور اس کی ران اس کام کی خبر دینے لگے جو اس کی بیوی نے اس کی غیر حاضری میں انجام دیا ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، ہم اسے صرف قاسم بن فضل کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- قاسم بن فضل محدثین کے نزدیک ثقہ اور مامون ہیں، یحییٰ بن سعید قطان اور عبدالرحمٰن بن مہدی نے ان کی توثیق کی ہے،
۳- اس باب میں ابوہریرہ رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4371)، و مسند احمد (3/83-84) (صحیح)

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (22) ، المشكاة (5459)

Share this: