احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

5: باب مَا جَاءَ فِيمَنْ يَرْمِي الصَّيْدَ فَيَجِدُهُ مَيِّتًا فِي الْمَاءِ
باب: شکاری شکار پر تیر چلائے پھر اسے پانی میں مردہ پائے تو کیا کرے؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 1469
حدثنا احمد بن منيع , حدثنا عبد الله بن المبارك , اخبرني عاصم الاحول , عن الشعبي، عن عدي بن حاتم , قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الصيد , فقال: " إذا رميت بسهمك فاذكر اسم الله , فإن وجدته قد قتل فكل , إلا ان تجده قد وقع في ماء , فلا تاكل , فإنك لا تدري الماء قتله او سهمك " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.
عدی بن حاتم رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: تم اپنا تیر پھینکتے وقت اس پر اللہ کا نام (یعنی بسم اللہ) پڑھو، پھر اگر اسے مرا ہوا پاؤ تو بھی کھا لو، سوائے اس کے کہ اسے پانی میں گرا ہوا پاؤ تو نہ کھاؤ اس لیے کہ تمہیں نہیں معلوم کہ پانی نے اسے مارا ہے یا تمہارے تیر نے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم 1465 (تحفة الأشراف: 9862) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اگر تیر کی مار کھانے کے بعد یہ شکار تیر کے سبب پانی میں گرا ہو پھر شکاری نے اسے پکڑ لیا ہو تو یہ حلال ہے، کیونکہ اب اس کا شبہ نہیں رہا کہ وہ پانی میں ڈوب کر مرا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (2540)

Share this: