احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

45: باب مِنْهُ آخَرُ
باب: اذان کے بعد آدمی کیا دعا پڑھے اس سے متعلق ایک اور باب۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 211
حدثنا محمد بن سهل بن عسكر البغدادي , وإبراهيم بن يعقوب , قالا: حدثنا علي بن عياش الحمصي، حدثنا شعيب بن ابي حمزة، حدثنا محمد بن المنكدر، عن جابر بن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من قال حين يسمع النداء: اللهم رب هذه الدعوة التامة والصلاة القائمة آت محمدا الوسيلة والفضيلة وابعثه مقاما محمودا الذي وعدته إلا حلت له الشفاعة يوم القيامة ". قال ابو عيسى: حديث جابر حسن غريب، من حديث محمد بن المنكدر لا نعلم احدا رواه غير شعيب بن ابي حمزة، عن محمد بن المنكدر، وابو حمزة اسمه: دينار.
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اذان سن کر «اللهم رب هذه الدعوة التامة والصلاة القائمة آت محمدا الوسيلة والفضيلة وابعثه مقاما محمودا الذي وعدته إلا حلت له الشفاعة يوم القيامة» اے اللہ! اس کامل دعوت ۱؎ اور قائم ہونے والی صلاۃ کے رب! (ہمارے نبی) محمد (صلی الله علیہ وسلم) کو وسیلہ ۲؎ اور فضیلت ۳؎ عطا کر، اور انہیں مقام محمود ۴؎ میں پہنچا جس کا تو نے وعدہ فرمایا ہے کہا تو اس کے لیے قیامت کے روز شفاعت حلال ہو جائے گی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
جابر رضی الله عنہ کی حدیث محمد بن منکدر کے طریق سے حسن غریب ہے، ہم نہیں جانتے کہ شعیب بن ابی حمزہ کے علاوہ کسی اور نے بھی محمد بن منکدر سے روایت کی ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان 8 (614)، وتفسیر الإسراء 1 (4719)، سنن ابی داود/ الصلاة 38 (529)، سنن النسائی/الأذان 38 (681)، سنن ابن ماجہ/الأذان 4 (722)، (تحفة الأشراف: 3046)، مسند احمد (3/354) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: اس کامل دعوت سے مراد توحید کی دعوت ہے اس کے مکمل ہونے کی وجہ سے اسے «تامّہ» کے لفظ سے بیان کیا گیا ہے۔
۲؎: «وسیلہ» جنت میں ایک مقام ہے۔
۳؎: «فضیلہ» اس مرتبہ کو کہتے ہیں جو ساری مخلوق سے برتر ہو۔
۴؎: «مقام محمود» یہ وہ مقام ہے جہاں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہوں گے اور اللہ تعالیٰ کی ان کلمات کے ساتھ حمد و ستائش کریں گے جو اس موقع پر آپ کو الہام کئے جائیں گے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (722)

Share this: