احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

47: باب مَا جَاءَ كَمْ فَرَضَ اللَّهُ عَلَى عِبَادِهِ مِنَ الصَّلَوَاتِ
باب: اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر کتنی نمازیں فرض کی ہیں؟
سنن ترمذي حدیث نمبر: 213
حدثنا حدثنا محمد بن يحيى النيسابوري، حدثنا عبد الرزاق، اخبرنا معمر، عن الزهري، عن انس بن مالك قال: فرضت على النبي صلى الله عليه وسلم ليلة اسري به الصلوات خمسين، ثم نقصت حتى جعلت خمسا، ثم نودي: " يا محمد إنه لا يبدل القول لدي وإن لك بهذه الخمس خمسين ". قال: وفي الباب عن عبادة بن الصامت , وطلحة بن عبيد الله , وابي ذر , وابي قتادة , ومالك بن صعصعة , وابي سعيد الخدري. قال ابو عيسى: حديث انس حسن صحيح غريب.
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم پر معراج کی رات پچاس نمازیں فرض کی گئیں، پھر کم کی گئیں یہاں تک کہ (کم کرتے کرتے) پانچ کر دی گئیں۔ پھر پکار کر کہا گیا: اے محمد! میری بات اٹل ہے، تمہیں ان پانچ نمازوں کا ثواب پچاس کے برابر ملے گا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- انس رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
۲- اس باب میں عبادہ بن صامت، طلحہ بن عبیداللہ، ابوذر، ابوقتادہ، مالک بن صعصہ اور ابو سعید خدری رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 13980)، وانظر مسند احمد (3/161) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: یعنی: پہلے جو پچاس وقت کی نمازیں فرض کی گئی تھیں، کم کر کے ان کو اگرچہ پانچ وقت کی کر دیا گیا ہے مگر ثواب وہی پچاس وقت کا رکھا گیا ہے، ویسے بھی اللہ کے یہاں ہر نیکی کا ثواب شروع سے دس گنا سے ہوتا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

Share this: