احادیث کے تمام کتب میں حدیث تلاش کیجئیے

97: باب
باب:۔۔۔
سنن ترمذي حدیث نمبر: 3531
حدثنا قتيبة، حدثنا الليث، عن يزيد بن ابي حبيب، عن ابي الخير، عن عبد الله بن عمرو، عن ابي بكر الصديق انه قال لرسول الله: علمني دعاء ادعو به في صلاتي، قال: " قل اللهم إني ظلمت نفسي ظلما كثيرا ولا يغفر الذنوب إلا انت، فاغفر لي مغفرة من عندك وارحمني إنك انت الغفور الرحيم ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب، وهو حديث ليث بن سعد، وابو الخير اسمه مرثد بن عبد الله اليزني.
ابوبکر صدیق رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: آپ مجھے کوئی ایسی دعا بتا دیجئیے جسے میں اپنی نماز میں مانگا کروں ۱؎، آپ نے فرمایا: کہو: «اللهم إني ظلمت نفسي ظلما كثيرا ولا يغفر الذنوب إلا أنت فاغفر لي مغفرة من عندك وارحمني إنك أنت الغفور الرحيم» اے اللہ! میں نے اپنے آپ پر بڑا ظلم کیا ہے، جب کہ گناہوں کو تیرے سوا کوئی اور بخش نہیں سکتا، اس لیے تو مجھے اپنی عنایت خاص سے بخش دے، اور مجھ پر رحم فرما، تو ہی بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، اور یہ لیث بن سعد کی روایت ہے۔

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان 49 (834)، والدعوات 17 (6326)، والتوحید 9 (7388)، صحیح مسلم/الدعاء والذکر 13 (2705)، سنن النسائی/السھو 59 (1303)، سنن ابن ماجہ/الدعاء 2 (3835) (تحفة الأشراف: 6606)، و مسند احمد (1/4، 7) (صحیح)

وضاحت: ۱؎: نماز میں سے مراد ہے آخری رکعت میں سلام سے پہلے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3835)

Share this: